Maktaba Wahhabi

506 - 559
بیوی کا بلا اجازت گھر سے نکلنا سوال: میں اپنی بیوی سے بہت تنگ ہوں، وہ میری اجازت کے بغیر پڑوسیوں کے گھر چلی جاتی ہے اور وہاں باتوں میں مشغول ہو جاتی ہے، میں نے بہت دفعہ اسے سمجھایا ہے لیکن وہ میرا کہنا نہیں مانتی اس سلسلہ میں ہماری شریعت کیا رہنمائی کرتی ہے؟ جواب: خاوند، بیوی کی باہمی موافقت کے بغیر معاشرہ پر سکون نہیں رہ سکتا، اگر دونوں کی مساوی حیثیت ہو تو موافقت کا امکان بہت کم ہوتا ہے، اس لیے شریعت میں بیوی کو خاوند کے تابع کیا گیا ہے۔ یعنی وہ شریعت کے دائرہ میں رہتے ہوئے اپنے خاوند کی ہر طرح سے اطاعت و فرمانبرداری کرے تاکہ یہ معاشرہ جنت نظیر بن سکے، یہی وجہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جب سوال ہوا کہ کون سی عورت بہتر ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’وہ عورت کہ جب خاوند اسے دیکھے تو اُسے خوش کر دے اور جب اسے کوئی حکم دے تو وہ اس کی بجا آوری کرے۔ نیز اپنے نفس اور مال میں اس کی مخالفت نہ کرے جسے وہ ناپسند کرتا ہو۔‘‘[1] ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خاوند کی اطاعت کو بایں الفاظ واضح فرمایا: ’’اگر وہ اسے حکم دے کہ زرد پہاڑ سے سیاہ پہاڑ کی طرف اور سیاہ پہاڑ سے سفید پہاڑ کی طرف پتھر منتقل کر دے تو اسے چاہیے کہ وہ ایسا ہی کرے۔‘‘[2] ان احادیث کے پیش نظر بیوی کو چاہیے کہ وہ اپنے خاوند کی اجازت کے بغیر گھر سے باہر نہ جائے حتی کہ اپنے پڑوسیوں کے گھر جانے کی بھی اجازت نہیں۔ الایہ کہ خاوند نے اس کی واضح طور پر یا عرفی اجازت دی ہو۔ عرفی اجازت کا مطلب یہ ہے کہ بیوی کو یہ معلوم ہو کہ وہ کسی پڑوس کے گھر جائے تو شوہر اسے نہیں روکے گا۔ ہم بیوی کو نصیحت کرتے ہیں کہ وہ خاوند کی اطاعت کر کے اپنی زندگی کو خوشگوار بنائے اور اس کی نافرمانی کر کے اس دنیا کو جہنم زار بنانے کی کوشش نہ کرے۔ جیسا کہ ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو عورت اس حال میں فوت ہو کہ اس کا شوہر اس پر راضی تھا تو وہ جنت میں داخل ہوگی۔‘‘[3] نذر کی جہت تبدیل کرنا سوال: میں نے نذر مانی تھی کہ اگر میرا کام ہو جائے تو میں مسجد میں نلکا لگواؤں گا، میرا وہ کام ہو گیا ہے لیکن میرے پڑوسی کے گھر میں پانی کا بندوبست نہیں، کیا میں اس کے گھر میں واٹر پمپ لگوا دوں تو کیا میری نذر پوری ہو جائے گی؟ جواب: پہلی بات تو یہ ہے کہ اس طرح مشروط نذر کو شریعت میں اچھی نظر سے نہیں دیکھا گیا۔ بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
Flag Counter