Maktaba Wahhabi

169 - 219
مسئلہ 242: بعض عورتیں اپنے شہروں کی احسان فراموشی اور ناشکری کی وجہ سے جہنم میں جائیں گی۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْھُمَا قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم(( رأَیْتُ النَّارَ فَلَمْ اَرَ کَالْیَوْمِ مَنْظَرًا قَطُّ وَ رَأَیْتُ اَکْثَرَ اَھْلِھَا النِّسَآئَ)) قَالُوْا : بِمَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ؟ قَالَ ((بِکُفْرِھِن)) قِیْلَ : أَ یَکْفُرْنَ بِاللّٰہِ ؟ قَالَ (( یَکْفُرْنَ الْعَشِیْرَ وَ یَکْفُرْنَ الْاِحْسَانَ لَوْ اَحْسَنْتَ اِلٰی اِحْدَاھُنَّ الدَّھْرَ ثُمَّ رَأَتْ مِنْکَ شَیْئًا قَالَتْ مَا رَأَیْتُ مِنْکَ خَیْرًا قَط))رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’ ’آج میں نے جہنم دیکھی ہے اور اس جیسا منظر (اس سے پہلے)کبھی نہیں دیکھا میں نے جہنم میں عورتوں کی اکثریت دیکھی ۔‘‘صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا’’یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !وہ کیوں؟‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’وہ ان کی ناشکری کی وجہ سے۔‘‘ عرض کیا گیا ’’کیا وہ اللہ کی ناشکری کرتی ہیں؟‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’اپنے شوہر کی ناشکری کرتی ہیں اور احسان نہیں مانتیں،اگر تم کسی عورت پر زمانے بھر کے احسان بھی کردو لیکن پھر کبھی اس (عورت(کی مرضی کے خلاف (کوئی بات(ہوجائے تو کہے گی میں نے تو تجھ سے کبھی کوئی بھلائی نہیں دیکھی۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیا ہے مسئلہ 243:بعض عورتیں زیادہ لعنت کرنے کی وجہ سے جہنم میں جائیں گی۔ عَنْ اَبِیْ سَعِیْدِنِ الْخُدْرِیِّ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ خَرَجَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فِیْ اَضْحٰی اَوْ فِطْرٍ اِلَی الْمُصَلّٰی فَمَرَّ عَلَی النِّسَائِ فَقَالَ (( یَا مَعْشَرَ النِّسَائِ تَصَدَّقْنَ فَاِنِّیْ رَأَیْتُکُنَّ اَکْثَرَ اَھْلِ النَّار)) فَقُلْنَ :وَبِمَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ؟ قَالَ (( تَکْثُرْنَ اللَّعْنَ وَ تَکْفُرْنَ الْعَشِیْر))رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید الاضحی یا عید الفطر کے موقع پر عید گاہ تشریف لے گئے راستے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر عورتوں پر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا’’اے عورتو!
Flag Counter