Maktaba Wahhabi

132 - 219
جھلسو، صبر کرو یا نہ کرو تمہارے لیے برابر ہے (اور یادرکھو)تمہیں ویسا ہی بدلہ دیا جا رہا ہے جیسا تم عمل کرتے تھے۔‘‘(سورہ طور،آیت 16۔13) مسئلہ 184: کافروں کو آگ پر تپاتے ہوئے جہنم کے داروغوں کا فرمان’’اسی عذاب کو حضوردنیا میں طلب فرمارہے تھے، اب اس کا خوب مزا لیجئے۔‘‘ ﴿ قُتِلَ الْخَرّٰصُوْنَ ، الَّذِیْنَ ھُمْ فِیْ غَمْرَۃٍ سَاھُوْ َن ، یَسْئَلُوْنَ اَیَّانَ یَوْمُ الدِّیْنِ، یَوْمَ ھُمْ عَلَی النَّارِ یُفْتَنُوْنَ، ذُوْقُوْا فِتْنَتَکُمْ ھٰذَا الَّذِیْ کُنْتُمْ بِہٖ تَسْتَعْجِلُوْنَ،﴾ (14۔10:51) ’’(قیامت کے بارے میں)گمان سے کام لینے والے مارے گئے وہ جو غفلت میں مدہوش ہیں پوچھتے ہیں آخر روز جزا کب آئے گا؟ وہ اس روز آئے گا جب یہ لوگ آگ پر تپائے جائیں گے تو ان سے کہا جائے گا اب چکھو مزااپنے فتنے کا یہ وہی چیز ہے جس کے لئے تم (دنیا میں)جلدی مچارہے تھے۔‘‘ (سورہ ذاریات،آیت 14۔10) مسئلہ 185: جہنم کی طرف جاتے ہوئے کافروں پر داروغہ جہنم کی ایک لطیف طنز ’’آپ حضرات تو بڑے فرماں بردار لوگ ہیں۔‘‘ ﴿ اُحْشُرُوا الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا وَاَزْوَاجَھُمْ وَمَا کَانُوْا یَعْبُدُوْنَ، مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ فَاھْدُوْھُمْ اِلٰی صِرَاطِ الْجَحِیْمِ ، وَقِفُوْھُمْ اِنَّھُمْ مَّسْؤلُوْنَ، مَالَکُمْ لاَ تَنَاصَرُوْنَ ، بَلْ ھُمُ الْیَوْمَ مُسْتَسْلِمُوْن،﴾(26۔23:37) ’’اکٹھا کرو ان ظالموں کو،ان کے ساتھیوں کو اور ان سب کو جن کی یہ اللہ کے علاوہ عبادت کرتے تھے پھر ان سب کو جہنم کی راہ دکھاؤ اور ہاں ذرا ٹھہراؤ انہیں،ان سے کچھ پوچھنا ہے (ذرا بتاؤ تو)آخر کیا وجہ ہے کہ تم ایک دوسرے کی مدد نہیں کررہے جبکہ دنیا میں تم ایک دوسرے کی مددکرنے کے دعوے کیا کرتے تھے (ارے آج تو)یہ سب کے سب بڑے فرماں بردار بنے ہوئے ہیں یعنی بلا چون و چرا جہنم کی راہ لے رہے ہیں۔‘‘(سورہ صافات،آیت26۔22)
Flag Counter