Maktaba Wahhabi

102 - 219
سے کہا جائےگا)اب چکھو مزا!اپنے فتنہ کا یہ وہی چیز ہے جس کے لئے تم جلدی مچا رہے تھے۔‘‘(سورہ ذاریات،آیت نمبر10تا14) مسئلہ 120:بعض کافروں کے چہروں پر آگ کے شعلے برسائے جائیں گے۔ ﴿ وَتَرَی الْمُجْرِمِیْنَ یَوْمَئِذٍ مُّقَرَّنِیْنَ فِیْ الْاَصْفَادِ ، سَرَابِیْلُہُمْ مِّنْ قَطِرَانٍ وَّتَغْشٰی وُجُوْہَہُمُ النَّارُ ، ﴾(50۔49:14) ’’اس روز تم مجرموں کو دیکھو گے ان کے ہاتھ اور پاؤں زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہوں گے تار کول کے لباس پہنے ہوئے ہوں گے اور آگ کے شعلے ان کے چہروں پر چھائے جا رہے ہوں گے۔‘‘ (سورہ ابراہیم،آیت نمبر49تا50) مسئلہ 121:کافر لوگ اپنے’’نرم ونازک اورخوبصورت چہرے‘‘آگ سے بچانے کی کوشش کریں گے لیکن بچا نہیں سکیں گے۔ ﴿ لَوْ یَعْلَمُ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا حِیْنَ لاَ یَکُفُّوْنَ عَنْ وُّجُوْہِہِمُ النَّارَ وَلاَ عَنْ ظُہُوْرِہِمْ وَلاَ ہُمْ یُنْصَرُوْنَ ، ﴾(39:21) ’’کاش کافر لوگ اس وقت کا یقین کرلیتے جب وہ اپنے چہرے آگ سے نہ بچا سکیں گے نہ ہی اپنی پیٹھیں آگ سے بچا سکیں گے اور نہ ہی وہ)کہیں سے)مدد کئے جائیں گے۔‘‘(سورہ انبیاء،آیت نمبر39) مسئلہ 122:کافر جہنم کا بدترین عذاب اپنے چہرے پر جھیلیں گے۔ ﴿ اَفَمَنْ یَّتَّقِیْ بِوَجْہِہٖ سُوْئَ الْعَذَابِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَقِیْلَ لِلظّٰلِمِیْنَ ذُوْقُوْا مَا کُنْتُمْ تَکِسْبُوْنَ ، ﴾(24:39) ’’بھلا وہ شخص جو قیامت کے روز بدترین عذاب اپنے منہ سے روکےگا)اس سے زیادہ بدحال کون ہوسکتا ہے)ایسے ظالموں سے کہا جائے گا اب چکھو مزا! اس کمائی کا جو تم (دنیا میں)کرتے رہے۔‘‘(سورہ زمر،آیت نمبر24) وضاحت :مجرم لوگ سزا کے وقت اپنے ہاتھوں سے چہرے کو بچانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن جہنمیوں کے جہنم میں چونکہ ہاتھ گردنوں سے بندھے ہوئے ہوں گے لہٰذا وہ ہاتھ آگے نہیں کرسکیں گے بلکہ فرشتوں کی بدترین سزا اپنے منہ پر ہی جھیلیں گے۔ ٭٭٭
Flag Counter