Maktaba Wahhabi

92 - 227
مل جائے، کہ جس کے ذریعہ میں اس کا قرض اس تک پہنچادوں، لیکن مجھے اس میں کامیابی نہیں ہوئی۔ اس لیے میں اس کو آپ ہی کے سپرد کرتا ہوں۔ ‘‘ پس اس نے اس[رقم والی لکڑی]کو دریا میں بہادیا۔[اب]وہ اس[یعنی دریا]میں تھی۔ پھر وہ شخص[یعنی مقروض]واپس آگیا، لیکن وہ اس دوران بھی اس[یعنی قرض دینے والے]کے شہر کی طرف جانے والی سواری کی تلاش میں رہا۔ [دوسری طرف]قرض دینے والا شخص بھی اس انتظار میں تھا، کہ شاید کوئی سواری اس کی رقم لے کر آجائے۔ اس نے وہ لکڑی دیکھی، جس میں رقم تھی۔ وہ اس کو گھر میں بطورِ ایندھن استعمال کرنے کی خاطر لے آیا۔ جب اس نے اس کو چیرا، تو اس میں سے رقم اور چٹھی ملی۔ پھر مقروض اس کے پاس ایک ہزار دینار لے کر آیا۔ کہنے لگا:’’ واللہ!میں تو برابر اسی کوشش میں رہا، کہ کوئی سواری ملے، تاکہ میں تمہارے پاس تمہارا مال لے کر آؤں، لیکن مجھے اس[سواری]سے پہلے کوئی سواری نہ ملی، جس پر میں آج آیا ہوں۔‘‘ اس[قرض دینے والے]نے کہا:’’ کیا تم نے مجھے کچھ بھیجا تھا؟ ‘‘ اس نے جواب دیا:’’ میں تمہیں خبر دے رہا ہوں، کہ میں جس سواری پر، تمہاری طرف آیا ہوں، اس سے پہلے مجھے تمہاری طرف آنے والی کوئی سواری نہیں ملی۔ ‘‘ اس نے کہا:’’ بلاشبہ جو چیز تم نے لکڑی میں رکھ کر بھیجی تھی، اس کو اللہ تعالیٰ نے تمہاری طرف سے ادا کروادیا ہے۔[اب]ہدایت کے ساتھ ایک ہزار دینار لے کر واپس لوٹ جاؤ۔ ‘‘ [1]
Flag Counter