Maktaba Wahhabi

230 - 227
عبرتناک تصویر پیش کرتے رہیں، کہ نہ تو انہیں اس سنہری پنجرے کے اندر رہتے ہوئے سکون میسر آئے اور نہ ہی اس سے باہر نکلنا کچھ آسان ہو۔ ایک واقعہ روز مرہ زندگی میں کریڈٹ کارڈ کے ذریعہ برباد لوگوں کے کتنے واقعات دیکھنے اور سننے میں آتے ہیں۔ ۲۷ جنوری ۲۰۰۸ء کے نوائے وقت سنڈے ایڈیشن میں ایک فیچر بعنوان[کریڈٹ کارڈز نے کروڑ پتی کو بھکاری بنا دیا]شائع ہوا، جس کا خلاصہ ذیل میں ملاحظہ فرمائیے: ٹیلی ویژن کا ہر دل عزیز پیش کار صحافی ایڈ مچل اپنے بارے میں کہتا ہے:’’ہماری زندگی بڑے مزے اور بے فکری میں گزر رہی تھی۔میں نے تقریباً پوری دنیا کا سفر کیا ہے۔‘‘وہ اور اس کا کنبہ نہایت خوش حال زندگی گزار رہے تھے۔اور ان کے ہود کے علاقے میں واقع گھر کی مالیت پانچ لاکھ پونڈ تھی۔ مچل اس بات کا اعتراف کرتا ہے، کہ:’’اس کی بربادی میں شراب نوشی کا بھی عمل دخل ہے، لیکن بنیادی وجہ کریڈیٹ کارڈز پر آسانی سے قرضہ حاصل کرنے کی سہولت تھی۔ نوکری سے جواب ملنے کے بعد اس کا تمام تر انحصار کریڈٹ کارڈوں پر ہی تھا، جس کی وجہ سے اس کی ہر چیز قرضے میں ڈوب گئی۔ میرے اوپر ایک ایسا وقت آگیا، کہ میرے پاس ۲۵ کریڈٹ کارڈز تھے۔ میرے ماضی کے حالات اور آمدنی کو مد نظر رکھتے ہوئے،مجھے نئے کریڈٹ کارڈ حاصل کرنے میں کوئی مشکل پیش نہیں آرہی تھی اور میں ایک کارڈ کا قرضہ دووسرے کارڈ سے ادا کرنے کا عادی ہو چکا تھا۔ جب بینک میں میری تنخواہ کا چیک جانا بند ہو
Flag Counter