Maktaba Wahhabi

188 - 227
(۴) مقروض پر قرض دینے کی شرط لگانا اس کی صورت یہ ہے، کہ قرض دینے والا قرض دیتے وقت کہے:’’ میں آپ کو اس شرط پر قرض دے رہا ہوں، کہ بعد میں آپ مجھے قرض دینا۔ ‘‘ یا مقروض کہے:’’مجھے قرض دیجیے، میں بعد میں آپ کو قرض دوں گا۔ ‘‘ قرض لیتے دیتے وقت اس شرط کا عائد کرنا درست نہیں، کیونکہ اس میں قرض کے عوض فائدہ یا نفع لینے کی شرط ہے۔ اور وہ یہ ہے، کہ مقروض بعد میں اس کو قرض دے گا۔ اور امت کا اس بات پر اجماع ہے، کہ ہر وہ فائدہ جو قرض کے ذریعہ سے حاصل کیا جائے، سود ہے۔ ذیل میں اس بارے میں بعض علمائے امت کے اقوال ملاحظہ فرمائیے۔ ۱: علامہ علیش لکھتے ہیں: ’’وَلاَ خَلاَفَ فِي الْمَنْعِ مِنْ أَنْ یُسْلِفَ الإِنْسَانُ شَخْصًا لِیُسْلِفَہُ بَعْدَ ذلِکَ ‘‘[1] [کسی شخص کا دوسرے شخص کو اس شرط پر قرض دینا، کہ وہ بعد میں اس کو قرض دے گا، اس کے ممنوع ہونے میں کوئی اختلاف نہیں]۔ ۲: علامہ ابن قدامہ تحریر کرتے ہیں: وَإِنْ شَرَطَ أَنْ یُقْرِضَہُ الْمُقْتَرِضُ مَرَّۃً أُخْرٰی لَمْ یَجُزْ، لِأَنَّ النبيَّ صلي اللّٰه عليه وسلم نَہَی عَنْ بَیْعٍ وَسَلَفٍ، وَلِأَنَّہُ شَرَطً عَقْدًا فِيْ عَقْدٍ فلم یَجُزْ۔ [2] اگر اس نے یہ شرط لگائی، کہ قرض لینے والا اس[یعنی قرض دینے
Flag Counter