Maktaba Wahhabi

237 - 227
ہ: ادائیگی میں بہترین ہونے سے بہترین لوگوں میں شامل ہونے کی خوشخبری و: ادائیگی میں آسانی کرنے والوں سے محبت الٰہی ایک اشکال کا حل افراطِ زر کی بنا پر قرض میں دی ہوئی رقم کی قوت خرید میں کمی کی تلافی کے لیے قرض خواہ کو اصل سے زیادہ رقم کا مستحق ٹھہرانا ناجائز ہے، کیونکہ یہ اضافہ سود ہے۔ قرض خواہ درج ذیل دو باتوں میں سے ایک اختیار کر ے: ا: رضائے الٰہی کی خاطر اس کمی کو برداشت کرے۔ ب: قرض ہی نہ دے، کیونکہ عام طور پر قرض کا دینا مستحب اور سود سے بچنا فرض ہے۔ ۷:ادائیگی قرض میں اسوہ حسنہ: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سلسلے میں امت کے لیے بہترین نمونہ چھوڑا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ادائیگی قرض کے لیے قبل از وقت تیاری کرتے۔ قرض دار کے درشت لہجہ میں تقاضے کو برداشت فرماتے اور ادائیگی کرتے وقت، اپنی خوشی سے، بغیر کسی سابقہ شرط یا اشارہ کے، واجب الذمہ چیز یا رقم سے زیادہ یا بہتر واپس فرماتے۔ ۸:ادائیگی قرض کروانے والی دعاؤں کی تعلیم: ادائیگی قرض کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے شدید اہتمام کو نمایاں کرنے والی ایک بات یہ بھی ہے، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ادائیگی قرض کروانے والی دعاؤں کی امت کو تعلیم دیتے۔ اس سلسلے میں تین دعائیں کتاب میں ذکر کی گئی ہیں۔ ۹:قرض کی عدم ادائیگی اور تاخیر سے اخلاقی طور پر روکنا: مقروضوں کو قرض کی عدم ادائیگی اور تاخیر سے اخلاقی طور پر روکنے والی باتوں
Flag Counter