Maktaba Wahhabi

36 - 227
روایات میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور حضراتِ صحابہ کے قرض لینے کا ذکر ہے اور بعض دیگر میں قرض لینے کے متعلق ناپسندیدگی ظاہر ہوتی ہے۔ اس مقام پر توفیق الٰہی سے درج ذیل چار عنوانوں کے ضمن میں اس بارے میں گفتگو کی جارہی ہے: ا: قرض لینے کے متعلق روایات ب: قرض کے ناپسندیدہ ہونے کے متعلق روایات ج: قرض لیا جائے یا نہ لیا جائے؟ د: قرض لینے کی شرائط ا:قرض لینے کے متعلق روایات: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کاقرض لینا: ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے متعدد مرتبہ قرض لیا۔ اس بارے میں متعدد احادیث میں سے ایک کو امام نسائی اور امام ابن ماجہ نے حضرت عبداللہ بن أبی ربیعہ مخزومی رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے، انہوں نے بیان کیا: ’’ اِسْتَقْرَضَ مِنِّي النَّبِيُّ صلي اللّٰه عليه وسلم أَرْبَعِیْنَ أَلْفًا، فَجَائَ ہُ مَالٌ، فَدَفَعَہُ إِلَيَّ، وَقَالَ:’’ بَارَکَ اللّٰہُ لَکَ فِيْ أَھْلِکَ وَمَالِکَ۔ إِنَّمَا جَزَائُ السَّلَفِ اَلْحَمْدُ وَالْأَدَائُ۔‘‘ [1] [نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے چالیس ہزار بطور قرض لیے، پھر[جب]
Flag Counter