ہوئے سنا:’’جس شخص نے کسی تنگدست کو مہلت دی، اس کے لیے ہر روز، اس کے برابر صدقہ[کا ثواب]ہے۔‘‘
پھر میں نے آپ کو فرماتے ہوئے سنا:’’جس شخص نے کسی تنگدست کو مہلت دی، اس کے لیے ہر رو ز اس سے دو گنا صدقہ[کا ثواب]ہے۔‘‘
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا:
’’ لَہُ بِکُلِّ یَوْمٍ صَدَقَۃٌ قَبْلَ أَنْ یَحُلَّ الدَّیْنُ، فَإِذَا حَلَّ الدِّیْنُ فَأَنْظَرَہُ، فَلَہُ بِکُلِّ یَوْمٍ مِثْلَیْہِ صَدَقَۃٌ۔‘‘ [1]
’’اس کے لیے قرض کی واپسی کے[مقررہ]وقت سے پہلے ہر روز[اس کے برابر]صدقہ[کا ثواب]ہے۔ اور جب وہ اس کو قرض کی واپسی کے[مقررہ]وقت کے بعد مہلت دے، تو اس کے لیے اس کے دو گنا صدقہ کرنے[کے برابر ثواب]ہے۔‘‘
۵۔ امام احمد نے حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا:’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:
’’ مَنْ مَنَحَ مَنِیْحَۃً:وَرِقًا أَوْ ذَھَبًا، أَو سَقَی لَبَنًا، أَوْ ھَدَی زُقَاقًا، فَھُوَ کَعَدْلِ رَقَبَۃٍ۔‘‘ [2]
’’جس شخص نے چاندی یا سونا بطورِ قرض دیا، یا دودھ پلایا،[3] اور راستے
|