Maktaba Wahhabi

151 - 227
انہوں نے عرض کیا:’’ جی ہاں۔ ‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی نمازِ جنازہ پڑھائی۔ ’’ فَجَعَلَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم إِذَا لَقِيَ أَبَا قَتَادَۃ یَقُوْلُ:’’مَا صَنَعَتِ الدیْنَارَانِ؟ ‘‘ حَتَّی کَانَ آخِرَ ذٰلِکَ قَالَ:’’ قَدْ قَضَیْتُھُمَا یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ؟ ‘‘ ’’(اس کے بعد)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جب بھی ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے ملاقات ہوتی، تو فرماتے:’’ ان دو دیناروں کا کیا بنا ہے؟ ‘‘ یہاں تک کہ آخرکار انہوں نے عرض کیا:’’ اے اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! میں نے ان دونوں کو ادا کردیا ہے۔ ‘‘ [یہ سن کر]رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اَلْآن حِیْنَ بَرَدَتْ عَلَیْہِ جِلْدَہُ۔ ‘‘[1] ’’ اب اس پر اس کی جلد ٹھنڈی ہوئی ہے۔ ‘‘ امام بخاری نے مذکورہ بالا روایت کو صحیح بخاری میں درج ذیل عنوان کے ضمن میں نقل کیا ہے: [بَابُ مَنْ تَکَفَّلَ عَنْ مَیِّتٍ دَیْنًا فَلَیْسَ لَہُ أَنْ یَرْجِعَ۔][2] [اس بارے میں باب کہ میت کے قرض کا ضامن بننے والا[اس سے]رجوع نہیں کرسکتا۔]
Flag Counter