Maktaba Wahhabi

97 - 104
التَّجْرِیْدِ،کَمَا اِذَا زَالَتِ الشَّمْسُ عِنْدَ قَوْمٍ وَغَرَبَتْ عِنْدَ غَیْرِھُمْ۔فَالظُّھْرُ عَلیٰ الْاَوَّلِیْنَ لَاالْمَغْرِبَ لِعَدْمِ اِنْعِقَادِ السَّبَبِ فِیْ حَقِّھِمْ) ’’بعض حضرات کی رائے یہ ہے کہ اختلافِ مطالع کی وجہ سے رؤیتِ ہلال کے ثبوت میں بھی اختلاف ہوسکتا ہے۔تجرید القدوری کے مصنّف نے اسی کو ترجیح دی ہے جیسا کہ جب کچھ لوگوں کے یہاں سورج سر سے ڈھل جائے اور دوسروں کے یہاں غروب ہوجائے تو پہلے لوگوں پر ظہر ہے نہ کہ مغرب،کیونکہ انکے حق میں مغرب کا سبب متحقّق نہیں ہوا ہے۔‘‘ ’’مراقی الفلاح‘‘ کے حاشیہ پر علّامہ طحطاوی لکھتے ہیں : (وَھُوَالْاَشْبَہُ لِاَنَّ اِنْفِصَالَ الْہِلَالِ مِنْ شُعَاعِ الشَّمْسِ یَخْتَلِفُ بِاِخْتِلَافِ الْاَقْطَارِ کَمَا فِیْ دُخُوْلِ الْوَقْتِ وَخُرُوْجِہٖ وَھَذَا مُثْبَتٌ فِیْ عِلْمِ الْاَفْلَاکِ وَالْھَیْئَۃِ وَاَقَلُّ مَا اخْتَلَفَ الْمَطَالِعُ مَسِیْرَۃَ شَھْرٍ کَمَا فِی الْجَوَاھِرِ) ’’یہی رائے زیادہ صحیح ہے کیونکہ چاند کا سورج کی کرنوں سے الگ ہونا علاقوں کے بدلنے سے بدلتا رہتا ہے جیسا کہ اوقات(نماز)کی آمدورفت میں۔اور یہ فلکیات وعلم ہیئت کے مطابق ایک ثابت شدہ حقیقت ہے اور کم ازکم جس مسافت سے اختلافِ مطالع واقع ہوتا ہے وہ جواہرنامی کتاب کے مطابق ایک ماہ کی مسافت ہے۔‘‘ فتاویٰ تاتارخانیہ میں ہے: (اَھْلُ بَلْدَۃٍ اِذَا رَأَوُاالْہِلَالَ ھَلْ یَلْزَمُ فِیْ حَقِّ کُلِّ بَلْدَۃٍ؟ اُخْتُلِفَ فِیْہِ فَمِنْھُمْ مَّنْ قَالَ:لَایَلْزَمُ۔۔۔۔وَفِی الْقُدُوْرِیِّ:اِنْ کَانَ بَیْنَ الْبَلْدَتَیْنِ تَفَاوُتٌ لَا یَخْتَلِفُ بِہٖ الْمَطَالِعُ یَلْزَمُہٗ)
Flag Counter