Maktaba Wahhabi

25 - 104
منہ کی بُو(وہ ناگوار سی ہوا جو معدہ کے خالی رہنے اور منہ بند ہونے کی وجہ سے پیدا ہو جاتی ہے ) اللہ تعالیٰ کو کستوری کی خوشبو سے بھی زیادہ محبوب ہے۔‘‘ بتایئے ! اس سے بڑھ کر اور اعزاز کیا ہوگا کہ وہ ناگوارسی ہوا بلکہ بدبوجو خود روزہ دار کو بھی پسند نہیں ہوتی، اسے اللہ رب العزت اِس شرف سے نوازدیتا ہے کہ کستوری بھی اسکے سامنے کیا چیزہے ؟ اور یہ اس ہوا کا کوئی کمال نہیں بلکہ اس ہوا کی پسندیدگی تو دراصل اس بندے کی ادا کی پسندیدگی ہے کہ وہ میرے حکم کی تعمیل میں اپنے معدے اور پیٹ کو خالی رکھے ہوئے ہے اور دہن بندی کا یہ عالَم ہے کہ مرغوب سے مرغوب چیز اور مشروب کو بھی وہ کام ودہن کے قریب نہیں آنے دے رہا، اس اعزازو شرف کی وجہ دراصل یہی تعمیلِ ارشاد کی محبوب ادا ہے۔ ۸) دوہری فرحت و مسرّت اور دیدارِالہٰی : اسی مذکورہ سابقہ حدیث میں ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے یہ الفاظ بھی ہیں : ((لِلصَّائِمِ فَرْحَتَانِ یَفْرَ حُھُمَا؛ اِذَااَفْطَرَ فَرِحَ بِفِطْرِہٖ وَاِذَالَقِیَ رَبَّہٗ فَرِحَ بِصَوْمِہٖ)) ( وَفِیْ رَوَایَۃٍ لِمُسْلِمٍ) ((وَفَرْحَۃٌ عِنْدَلِقَائِ رَبِّہٖ)) [1] ’’ روزہ دار کو دو خوشیاں نصیب ہوتی ہیں ؛ جب وہ روزہ افطار کرتا ہے تو ایک خوشی اسے افطار کی ہوتی ہے۔(صحیح مسلم کی ایک روایت میں ہے:) اور ایک فرحت اسے اپنے پروردِگار سے ملاقات کے موقع پر ملتی ہے ۔‘‘ دیدارِ الٰہی.....................روزہ داروں کا مقدّر ...................... اللہ اللہ ع کِس کرم کے ہیں یہ فیصلے
Flag Counter