Maktaba Wahhabi

51 - 104
دوسری حکمت: اس رات کو مخفی رکھنے کی دوسری حکمت یہ تھی کہ اگر یہ رات متعیّن کردی جاتی تو جن کی شقاوت وبدبختی غالب آجاتی اور وہ اس رات میں بھی گناہ کربیٹھتے تو انکے گناہ کی قباحت وشناعت بھی ہزار وں گناہی بڑھ جاتی جیسے کہ ثواب بڑھ جاتا ہے۔ تیسری حکمت: اس رات کو پردۂ اخفاء میں رکھنے کی تیسری حکمت یہ ہے کہ یہ رات اس لیے پوشیدہ رکھی گئی تاکہ لوگ اسکی تلاش وطلب میں بکثرت کوشش کریں اور زیادہ ثواب کمائیں۔ چوتھی حکمت: اس رات کی عدمِ تعیین کی چوتھی حکمت یہ ہے کہ جب بندے کو کسی رات کے لیلۃ القدر ہونے کا یقین نہ ہو تو وہ رمضان کی تمام راتوں میں زیادہ سے زیادہ محنت وعبادت کرتا ہے اور اللہ اپنے فرشتوں کے سامنے فخریہ کہتا ہے کہ تم کہتے تھے کہ یہ انسان دنیا میں فساد کرینگے،خون ریزیاں کرینگے لیکن دیکھو کہ محض ایک ظنی رات کا ثواب پانے کیلئے انکی یہ تگ ودوہے اور اگر انہیں معلوم ہوجاتا کہ وہ رات کونسی ہے تو سوچ سکتے ہو کہ تب اس رات کی عبادت کے سلسلے میں میرے بندوں کا عالَم کیا ہوتا؟[1] نزولِ قرآن کی کیفیّت: مناسب معلوم ہوتا ہے کہ یہاں نزولِ قرآن کی کیفیّت بھی واضح کردی جائے۔چنانچہ امام زرکشی رحمہ اللہ نے’’ البرہان فی علوم القرآن‘‘میں اور سید قطب شہید رحمہ اللہ نے’’فی ظلال القرآن‘‘،’’لمحات فی علوم القرآن‘‘اور’’دراسات قرآنیہ‘‘ میں اور دیگر اہلِ علم نے اپنی کتب میں نزولِ قرآن کی کیفیّت اور ایسے تدریجی نزول کی حکمتوں کے سلسلہ میں لکھا
Flag Counter