Maktaba Wahhabi

28 - 104
’’مجھے امید ہے کہ تم انہی میں سے ہوگے۔‘‘ سبحان اللہ ! عظمتِ صدیق رضی اللہ عنہ کیلیٔ دیگر بیشارفضائل ومناقب کے علاوہ یہی مقام ومرتبہ کیا کم ہے کہ صحیحین میں مذکوراس ارشادِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی روسے انکے استقبال کیلئے باب الرّیان تو کیا جنت کے آٹھوں دروازے ہی کھول دئیے جائیں گے۔ کتاب وسنّت میں مذکور فضائل ومناقبِ صدیق رضی اللہ عنہ کی قدرے تفصیل تو ہم نے اپنی ایک دوسری کتاب’’سیرتِ امام الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم ‘‘ کے حصہ دوم میں ذکر کردی ہے۔یہاں ہم صرف یہ بات بطور ِخاص عرض کرنا چاہتے ہیں کہ کتابُ اللہ کے بعداس صفحۂ ہستی پر سب سے صحیح ترین کتاب صحیح بخاری اور ثانی ٔ صحیحین مسلم شریف کی شانِ صدیق کے بارے میں اس’’متفق علیہ‘‘ شہادتِ صدق وعدل کے باوجود بھی اگر کسی کی ایمانِ صدیق اور عظمتِ صدیق رضی اللہ عنہ کے سلسلہ میں تشفّی نہ ہو اور وہ شک وشبہ میں مبتلارہے،انکی شان میں گستاخیاں کرے اور زبان درازی کرے،تو پھر اُسکی شومیٔ قسمت اور بدنصیبی بلکہ وہ اپنے ایمان کی فکرکرے۔ ۱۱) ابوابِ جنت ورحمت کا کُھلنا: ماہ ِرمضان المبارک کے فضائل وبرکات میں سے ہی ایک یہ بھی ہے کہ اس ماہ کے دوران اللہ تعالیٰ جنت ورحمت کے دروازے کھول دیتا ہے،چنانچہ صحیح بخاری ومسلم،دارمی اور مسند احمد میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ((اِذَا دَخَلَ شَھْرُرَمَضَانَ فُتِحَتْ اَبْوَابُ السَّمَآئِ)) ’’جب ماہِ رمضان آتا ہے تو آسمان کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں۔‘‘ بخاری ودارمی کے سوا دیگر کتبِ حدیث میں ((فُتِحَتْ اَبْوَابُ السَّمَآئِ))کی بجائے ((فُتِحَتْ اَبْوَابُ الْجَنَّۃِ))ہے کہ ’’جنت کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں۔‘‘ اور سنن نسائی کی ایک روایت میں ہے:
Flag Counter