Maktaba Wahhabi

27 - 104
((فِی الْجَنَّۃِ ثَمَانِیَۃُ اَبْوَابٍ ،مِنْھَا بَابٌ یُسَمّٰی اَلرَّیَّانُ لَا یَدْخُلُ مِنْہُ اِلَّا الصَّائِمُوْنَ)) [1] ’’جنت کے آٹھ دورازے ہیں جن میں سے ہی ایک کا نام’’الرّیان‘‘ ہے، جس سے صرف روزہ دار ہی داخل ہوسکیں گے۔‘‘ ۱۰) روزہ داروں کیلیے خصوصی دروازہ(Vip Gate) اور مقامِ صدیق رضی اللہ عنہ : جنت کے دروازوں کے بارے میں ہی بخاری ومسلم،ترمذی ونسائی اور مسند احمد میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ایک حدیث ہے،جو قدرے طویل وتفصیلی ہے اور اسمیں جنت کے دروازوں کے نام بھی بتائے گئے ہیں،مثلاً باب الصدقۃ،باب الصلوٰۃ،باب الجہاد اور باب الرّیان جو کہ روزہ داروں کے ساتھ خاص ہے۔اس حدیث کے آخر میں یہ بھی مذکور ہے کہ(نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانِ مبارک سے مختلف اعمال پر مختلف دروازوں سے بلائے جانے کا ذکر سن کر) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلیفۂ بلافصل حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے عرض کیا:(بندہ جنت میں داخل تو ظاہر ہے کہ ایک دروازے سے ہی ہوگا لیکن): ((فَھَلْ یُْدعیٰ اَحَدٌ مِنْ تِلْکَ الْاَبْوَابِ کُلِّھَا؟)) ’’کیا کوئی ایسا (خوش نصیب وسعادت مند) بھی ہوگا جسے جنت کے سبھی دروازوں سے بلایا جائے گا؟‘‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:نَعَمْ،ہاں (کچھ ایسے لوگ بھی ہونگے) ((اَرْجُوْاَنْ تَکُوْنَ مِنْھُمْ)) [2]
Flag Counter