Maktaba Wahhabi

54 - 104
تدریجی نزول کی حکمتیں : تیئس سالہ روزِ نبوّت میں آہستہ آہستہ قرآن ِ کریم کا نزول مکمل ہوا اور قرآن کے اس تدریجی نزول میں کئی حکمتیں اور مصلحتیں پوشیدہ تھیں مثلاً: 1مسلمانوں کو جوں جوں مشکل مسائل پیش آئیں ویسے ویسے ہی موقع بموقع انکے حل اور جوابات کیلئے قرآن کی آیات اترتی رہیں۔اس طرح قرآنِ کریم بآسانی دلوں میں ثبت ہوجاتا ہے اور اسکے ساتھ ہی حیاتِ مسلم میں قرآن زیادہ بہتر طریقے سے جاگریں ہوتا ہے۔ 2حکمتِ الٰہی نے فطرتِ انسانی کی رعایت رکھی اور بعض اشیاء کے نفاذ اور تحریم میں تدریج سے کام لیا مثلاً تحریمِ خمر(شراب کی حرمت) کیلئے چار دفعہ مختلف انداز سے حکم نازل ہوا اور چوتھی مرتبہ شراب کو کلیۃً حرام قرار دے دیا گیا۔اس تدریجِ تحریم کی تفصیل ہم نے اپنی کتاب ’’شراب اور دیگر منشیات‘‘ میں ذکرکردی ہے۔اور یہ کتاب الحمد للہ مکتبہ کتاب وسنّت،ریحان چیمہ،سیالکوٹ(پاکستان) سے چھپ بھی چکی ہے۔ 3اللہ تعالیٰ کی ذاتِ گرامی پر تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یقینِ کامل تھامگر پھر بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم چونکہ انسان تو تھے ہی ،مواسات اور ہمدردی وغمگساری کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی ضرورت تھی۔دعوتِ توحید پر جب مشرکین کی طرف سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو مصائب ومشکلات سے دوچار ہونا پڑا اور اعدائِ دین ومعاندین اسلام کی طرف سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایذائیں پہنچتیں تو ساتھ ہی ساتھ صبر و ثبات اور تائید ونصرت کی آیات بھی نازل ہوتی رہتیں۔جس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پائے ہمّت وتحمل میں مزید استقلال واستحکام آتا رہتا تھا اور یہ بات قرآنِ کریم کے یکبارگی نزول میں نہیں ہوسکتی تھی۔ 4عہدِ جاہلیت میں عبادات ومعاملات اور عقوبات(سزائیں ) ناپیدتھیں اور نظامِ مالیات مفقود تھا۔لہٰذا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو یک دم نظام وقانون اور دستوروآئین کا پابند کرلینا خلافِ فطرت تھا۔لہٰذا انکی بہترطریقہ سے تعلیم وتربیّت اور اصلاح وتہذیب کا یہی ذریعہ تھا کہ انہیں
Flag Counter