Maktaba Wahhabi

550 - 559
جواب: مرد حضرات کے لیے، چادر، شلوار پینٹ وغیرہ ٹخنوں سے لٹکانا انتہائی قبیح اور گناہ کا کام ہے جو قبولیت عبادات پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔ نماز او رغیر نماز ہر حال میں اس سے احتراز ضروری ہے۔ ہمارے رحجان کے مطابق اس کی حسب ذیل دو اقسام ہیں، اور ہر قسم کی الگ الگ وعید ہے۔ ٭ ایک انسان عادت کے طور پر ایسا کرتا ہے، اس کی سزا یہ ہے کہ جو کپڑا ٹخنوں سے نیچے ہو گا وہ انسان کو آگ میں لے جائے گا۔ جیسا کہ حدیث میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مومن کا ازار اس کی نصف پنڈلی تک ہونا چاہیے اور اگر وہ نصف پنڈلی اور ٹخنوں کے درمیان ہو تو بھی اس پر کوئی گناہ نہیں اور جو اس کے نیچے ہو گا وہ آگ میں لے جاتا ہے۔‘‘[1] ٭ دوسری قسم یہ ہے کہ انسان فخر و مباہات اور تکبر کے طور پر ایسا کرتا ہے تو ایسے شخص کی طرف اللہ تعالیٰ نظر رحمت سے نہیں دیکھیں گے۔ جیسا کہ حدیث میں ہے: ’’اللہ تعالیٰ اس کی طرف نظر رحمت سے نہیں دیکھے گا جو تکبر کے طور پر اپنا ازار گھسیٹتا ہے۔‘‘[2] بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایک آدمی تکبر کے طو ر پر اپنا تہبند گھسیٹا تھا، اس وجہ سے اسے زمین میں دھنسا دیا گیا اور وہ قیامت کے دن تک زمین میں دھنستا چلا جائے گا۔[3] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ا س عمل کو تکبر کی علامت قرار دیا ہے، آپ نے ایک شخص کو وعظ کرتے ہوئے فرمایا تھا: ’’ٹخنوں سے نیچے اپنا کپڑا لٹکانے سے پرہیز کرنا، کیوں کہ یہ تکبر ہے اور اللہ تعالیٰ تکبر کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔‘‘[4] درج ذیل چار حضرات اس وعید سے مستثنیٰ ہیں: ٭ جس آدمی کا پیٹ بڑا ہو اور کمر کبڑی ہو، کوشش کے باوجود اس کی چادر ڈھلک کر ٹخنوں سے نیچے آجاتی ہو۔ ٭ انسان بے خیالی میں اٹھتا ہے تو اس دوران اس کی چادر ٹخنوں سے نیچے ہو جاتی ہے، ایسا انسان بھی قابل موأخذہ نہیں۔ ٭ کسی انسان کے ٹخنوں پر پھوڑے یا زخم ہیں، وہ انہیں چادر سے ڈھانپتا ہے تو وہ بھی اس عذر کی بناء پر معذور ہے۔ ٭ عورتیں بھی اس سے مستثنیٰ ہیں کیوں کہ انہیں حکم ہے کہ وہ اپنے چادریں ٹخنوں سے نیچا رکھیں۔ ان احادیث کے پیش نظر مرد کو چاہیے کہ وہ اپنے لباس اور صفات کا اظہار کرے کیوں کہ کپڑے کا ٹخنوں سے نیچے کرنا تکبر کی علامت ہے۔ جیسا کہ امیر المؤمنین سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے اشارہ کیا ہے۔ آپ رضی اللہ عنہ نے ایک آدمی کو دیکھا جس کی چادر ٹخنوں سے نیچے تھی تو آپ نے اسے اپنے پاس بلا کر پوچھا کہ ’’کیا تجھے حیض آتا ہے؟‘‘ اس نے عرض کیا یا امیر المؤمنین! کیا آدمی کو بھی حیض آتا ہے تو آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ’’تو اپنی چادر کو ٹخنوں سے نیچے کر کے کیوں چلتا ہے؟‘‘… پھر آپ رضی اللہ عنہ نے اس کی چادر کو نیچے
Flag Counter