Maktaba Wahhabi

374 - 559
خاوند کے لیے جائز ہو گی، یہ حلالہ کیا ہوتا ہے؟ کتاب و سنت میں اس کی کوئی گنجائش ہے؟ وضاحت سے بیان کریں۔ جواب: ہمارے ہاں حلالہ کی دو اقسام ہیں، جن کی تفصیل حسب ذیل ہے: شرعی حلالہ… کوئی آدمی اپنی بیوی کو وقفے وقفے کے ساتھ تین طلاق دیتا ہے، اب یہ عورت اپنے خاوند پر ہمیشہ کے لیے حرام ہو جاتی ہے، اس کے حلال ہونے کی ایک صورت قرآن کریم نے بیان کی ہے کہ وہ عورت آباد ہونے کی نیت سے کسی دوسرے مرد کے ساتھ نکاح کرے اور وہ اس سے ہم بستری کرے پھر وہ نباہ نہ ہونے کی وجہ سے طلاق دے یا فوت ہو جائے تو عدت گزارنے کے بعد پہلے خاوند سے نکاح کر سکتی ہے۔ جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿فَاِنْ طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهٗ مِنْ بَعْدُ حَتّٰى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَه﴾[1] ’’اگر خاوند اپنی بیوی کو (تیسری بار) طلاق دے دے تو اب وہ عورت اس کے لیے اس وقت تک حلال نہیں جب تک وہ اس کے سوا کسی دوسرے سے نکاح نہ کرے۔‘‘ قرآن مجید میں وارد اس لفظ نکاح کی تفسیر ہم بستری سے آتی ہے، جیسا کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ایک حدیث میں اس کی صراحت ہے۔‘‘[2] یہی شرعی حلالہ ہے جس کی قرآن کریم نے اجازت دی ہے۔ رواجی حلالہ… اس کی صورت یہ ہے کہ جس عورت کو وقفے وقفے سے تین طلاق ہو جائیں تو وہ صرف اس مقصد کے پیش نظر کسی دوسرے خاوند سے نکاح کرے تاکہ وہ پہلے کے لیے حلال ہو جائے۔ اس کے ساتھ باقاعدہ ازدواجی زندگی گزارنا مقصود نہ ہو بلکہ مقصد یہ ہو کہ دوسرا خاوند خلوت کے بعد اسے طلاق دے دے گا تاکہ پہلا خاوند اس کے ساتھ نئے سرے سے نکاح کر سکے۔ اس عارضی نکاح کو رواجی حلالہ کہا جاتا ہے اسے حدیث میں لعنتی عمل قرار دیا گیا ہے۔ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حلالہ کرنے والے اور حلالہ کروانے والے پر لعنت فرمائی ہے۔[3] لعنت سے ’’نکاح حلالہ‘‘ یعنی رواجی حلالہ کی حرمت ثابت ہوتی ہے کیوں کہ جائز کام پر لعنت نہیں ہو سکتی۔ ایک حدیث میں حلالہ کرنے والے کو کرائے کا سانڈ قرار دیا گیا ہے۔[4] اس لفظ سے مذکورہ عمل کی شناخت و قباحت کی طرف اشارہ ہے۔ جس طرح جانوروں کی نسل کشی کے لیے سانڈ لیا جاتا ہے تاکہ جفتی کر کے مادہ جانور کو حاملہ کروائے، پھر اس کے مالک کو واپس کر دیا جاتا ہے۔ اسی طرح حلالہ کرنے والے کو وقتی طور پر تعلق قائم کرنے کی درخواست کرتا ہے تاکہ وہ خلوت کے بعد اسے طلاق دے کر پہلے خاوند کے لیے حلال کر دے۔ جس
Flag Counter