Maktaba Wahhabi

29 - 559
’’مفتی امت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا قائم مقام ہوتا ہے، کیونکہ علماء حضرات حضرات انبیاء علیہم السلام کے وارث ہیں اور انبیاء کرام اپنے ترکہ میں درہم و دینار نہیں بلکہ علم و حکمت چھوڑ کر جاتے ہیں۔‘‘ [1] حقیقت یہ ہے کہ ہر دور کے مفتی اپنے عہد کے ھادی اور راہنما ہوتے ہیں جو اقتدار کی جنگ میں الجھے بغیر امت کی تعلیم و تربیت کا فریضہ سرانجام دیتے ہیں۔ فتویٰ کی اہمیت اور مفتی کے مقام و مرتبہ کے پیش نظر خلافت اسلامیہ کے کسی دور میں بھی فتویٰ کو حقارت کی نظر سے نہیں دیکھا گیا اور نہ ہی مفتی کو غیر اہم خیال کیا گیا۔ ان کے حق کی تعیین کے لیے شاہی فرمان جاری ہوئے بغیر ہی ہمیشہ ان کا اور ان کے عالی شان منصب و مقام کا احترام کیا گیا۔ اقتدار کے نشہ میں مدہوش حکام و امراء نے بھی اپنی مرضی کے فتاویٰ حاصل کرنے یا اپنے ناپسندیدہ فتاویٰ کو غیر اہم اور ناقابل التفات قرار دے کر نظر انداز نہیں کیا، اس سلسلہ میں امام مالک، امام احمد بن حنبل اور شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہم اللہ ، جسے اساطین علم کا صبر و ثبات اہل علم کے لیے عزم و استقلال اور استقامت کاروشن باب اور مدعیان علم و جہاد کے لے قابل عمل نمونہ نیز علم برداران فقہ و اجتہاد کے لیے بہترین مثال ہے۔ ہم عرصہ دراز سے ان ائمہ حدیث کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اصلاح امت کا فریضہ سرانجام دے رہے ہیں، چنانچہ فتاویٰ اصحاب الحدیث کی یہ پانچویں جلد آپ کے ہاتھوں میں ہے جو دراصل ہفت روزہ اہل حدیث سال 2014، 2015، 2016ء میں احکام و مسائل کے عنوان سے شائع ہونے والے سوالا ت و جوابات کا مجموعہ ہے، جنہیں دخترم حامدہ حماد اور ان کے شوہر نامدار عزیزم کاشف نصیر نے بہت محنت اور عرق ریزی سے یکجا کیا پھر فقہی ترتیب و تبویب سے مرتب کر کے قارئین تک پہنچایا ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی اس علمی جدوجہد کو قبول فرمائے اور ان کے لیے ذخیرہ آخرت بنائے۔ قارئین کرام! ہمارا آئندہ پروگرام یہ ہے کہ ان پانچوں جلدوں کو یکجا کر دیا جائے، ان میں آنے والے متفرق مسائل کو ایک جگہ پر کر دیا جائے، مثلاً توحید و عقیدہ، طہارت و وضو، اذان و نماز اور جمعہ و عیدین وغیرہ کے مسائل جو متفرق طور پر پانچوں جلدوں میں ہیں انہیں ایک جلد میں جمع کر دیاجائے اس کے لیے حسب پروگرام کام شروع کر دیا گیا ہے، قارئین کرام سے اپیل ہے کہ وہ اس کی تکمیل کے لیے دعا جاری رکھیں۔ میرے عزیز جناب محمد سرور عاصم مدیر مکتبہ اسلامیہ لاہور/فیصل آباد کے والد گرامی کا اس سال انتقال پرملال ہوا، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں جگہ دے اور کروٹ کروٹ انہیں اپنے ہاں رحمت و برکت سے ہمکنار کرے، قبل ازیں ان کی والدہ محترمہ اللہ کو پیاری ہو گئی تھیں، اللہ تعالیٰ انہیں بھی جوار رحمت میں رکھے، ان جانکاہ صدمات کے باوجود عزیزم نے اسے شائع کرنے کا اہتمام کیا۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کے علم و عمل اور خلوص بھری زندگی میں برکت دے اور ان کے بچوں کو دنیا و آخرت میں کامیابی سے ہمکنار کرے۔
Flag Counter