Maktaba Wahhabi

224 - 559
حالات میں مجھے روزہ چھوڑ دینے کی اجازت ہے، راہنمائی فرمائیں؟ جواب: رمضان المبارک کے روزے ایک مسلمان کے لیے بسا غنیمت ہیں، حدیث میں ہے کہ روزے کا اجر و ثواب اللہ تعالیٰ کے ہاں بلا حد و حساب ملے گا۔‘‘[1] افسوس ہے ان لوگوں پر جو مختلف قسم کی بہانہ سازی سے اس کی حرمت پامال کرتے ہیں اور اس مقدس مہینہ کو فسق و فجور، عصیان و طغیان، برائی و بے حیائی اور غفلت و لاپرواہی میں گزار دیتے ہیں اور اس مہینے کی رحمتوں اور برکتوں کو حاصل کرنے کی کوشش نہیں کرتے اور اس سے بچنے کے لیے طرح طرح کے بہانے اور حیلے تلاش کرتے ہیں۔ جیسا کہ سوال میں امتحان کی تیاری کا ذکر ہے، کچھ مزدور پیشہ لوگ ہیں جو اپنی محنت و مزدوری کا بہانہ بنا کر روزہ نہیں رکھتے، کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو رمضان کے مہینے کو رشتے داروں سے ملنے کے لیے مخصوص کر لیتے ہیں، اس طرح وہ سارا مہینہ مسافر بن کر گزار دیتے ہیں۔ اس طرح کچھ لوگ خود ساختہ بیماری کا بہانہ تراش لیتے ہیں، حالانکہ دوران سفر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام جہاد کرتے ہوئے بھی روزہ رکھتے تھے بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس نے ایک دن کا روزہ بلاوجہ ترک کر دیا پھر وہ تمام عمر روزے رکھتا رہے تو بھی اس جرم کی تلافی نہیں ہوسکے گی۔‘‘[2] ایک دوسری حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مجھے خواب میں ایک وحشت ناک منظر دکھایا گیا، میں نے چند لوگوں کو دیکھا کہ انہیں ایڑیوں کے بل الٹا لٹکایا گیا ہے اور ان کی باچھیں چیری جا رہی ہیں اور ان سے مسلسل خون بہہ رہا ہے۔ میرے دریافت کرنے پر بتایا گیا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو روزہ رکھنے کے بعد اس کی حرمت کو یوں پامال کرتے تھے کہ وقت سے پہلے ہی افطار کر لیتے تھے۔‘‘[3] ان احادیث کی بناء پر ایک مسلمان انسان کے لیے ضروری ہے کہ اگر وہ تندرست اور گھر میں موجود ہے تو رمضان کے روزے رکھنے میں سستی نہ کرے بلکہ ان ایام میں اپنی عاقبت بنانے کی فکر کرے۔ اگر بہانہ سازی کر کے دانستہ اس فریضہ سے پہلو تہی کی تو قیامت کے دن سنگین عذاب سے دوچار ہونے کا اندیشہ ہے۔ دنیا میں دوسرے انسانوں کو دھوکہ دینے کے لیے بہانہ سازی کام آ سکتی ہے مگر خالق کائنات کے حضور کیا جواب دیا جائے گا جب اس کے متعلق باز پرس ہوگی؟ واللہ المستعان! روزے کی حفاظت سوال: ہمارے معاشرہ میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو روزہ رکھتے ہیں لیکن اسے نبھانے کے لیے کیرم بورڈ یا کمپیوٹر کے ذریعے مختلف کارٹون اور کھیلوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور بعض بے ہودہ قصے کہانیوں پر مشتمل جرائد و رسائل پڑھتے ہیں،
Flag Counter