مرزاغلام احمدا ور لاہوری مرزائی لاہور کے مرزائی پرچے” پیغام صلح “ نے اپنی دواشاعتوں مورخہ ۳ جولائی میں ہمارے اس مقالہ افتتاحی کا جواب دینے کی کوشش کی ہے ، جس میں ہم نے لاہوری جماعت کے امیر کا ایک بیان نقل کیاتھا،کہ ان کے نزدیک : ” نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد دعویٰ نبوت کرنے والا لعنتی ہے “ اورا سی کے ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا تھاکہ: ”ہم مرزاغلام احمد کومجدد مانتے ہیں “ ہم نے اس پر عرض کیاتھا کہ ایک طرف توآپ سیدالاولین والاخرین ،خاتم النبیین والمرسلین،رسول اللہ الصادق الامین کے بعد دعویٰ نبوت کرنے والے کولعنتی گردانتے ہیں ، اور پھرا سی کو مجدد مانتے ہیں ۔ اس سلسلہ میں ہم نے مرزاغلام احمد کی اپنی عبارات پیش کی تھیں جس میں انہوں نے صراحت کے ساتھ نبوت کا دعویٰ کیا ہے، بلکہ اپنے دعویٰ پر بتکرار مصر بھی ہیں اور دوسروں کواس کے قبول کرنے پر زور دیتے ہیں ۔ لیکن” پیغام صلح“کےمدیر اور اس کے خطیب خواہ مخواہ لوگوں کومبتلائے فریب رکھنے کے لیے اس بات کی تردید کررہے ہیں ، کہ غلام احمد نے نبوت کا دعویٰ نہیں کیا، اور جن عبارات میں دعویٰ نبوت کاذکر ہے، وہاں نبوت سے حقیقی نبوت نہیں ، بلکہ مجازی نبوت مراد ہے اور کہیں ہماری پیش کردہ عبارت ” اس میں امت میں نبی کانام پانے کے لیے میں ہی مخصوص کیاگیا اور تمام دوسرے لوگ اس نام کے مستحق نہیں “ [1] |