مرزائی اور مسلمان ربوہ کےمرزائی آرگن " الفرقان" اپریل کے شمارہ میں ،اتحاد بین المسلمین کےلیے محکم اصول “کے عنوان سے ایک مقالہ سپرد قلم کیاگیاہے جس میں مسلمانوں کو اتفاق واتحاد کی دعوت دیتے ہوئے ارشاد کیاگیاہے : ” ہمارے نزدیک اتحاد بین المسلمین کی واضح راہ یہ ہیں کہ تمام فرقے اور تمام افراد جواپنے آپ کو مسلمان کہتے ہی۔ قرآن پاک کواپنی شریعت یقین کرتے ہیں اور کلمہ طیبہ لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ پر ایمان لاتے ہیں ،ان سب کومسلمان سمجھاجائے ۔ دلوں کاحال تواللہ ہی جانتا ہےا ور دلوں کی اصلاح بھی وہی کرسکتا ہے، لیکن ظاہر کےلحاظ سے اس سے بہتر کوئی واضح اصول نہیں اورا س سے بڑھ کر کوئی صحیح طریقہ نہیں جس سے مسلمان فرقوں میں اتحاد پیدا کیاجاسکے ، باہمی جزوی اختالفات اور ان کے نتائج کو چھوڑ کر مذکورہ بالا اصولی مسلک کواختیار کرنے سے سب مسلمانوں میں اتحاد اور اتفاق پیدا ہوسکتا ہے۔ “ مدیر ” الفرقان“کی یہ تجویز اپنے اند ر کیاکچھ ایچ اور پیچ رکھتی ہے اور اس میں کس طرح ہاتھ کی صفائی دکھائی گئی ہے،یہ ایک الگ بحث ہے ۔ ہم اس سلسلہ میں مدیر ”الفرقان“سے پوچھنے کی جسارت ضرور کریں گے کہ وہ اپنےا س خودس اختہ اصول کی بناء پر یہ فرمائیں کہ جوشخص اپنے آپ کومسلمان کہلاتاہے اورقرآن پاک کواپنی شریعت یقین کرتاہے اور کلمۃ طیبہ لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ پر ایمان لاتاہے لیکن مرزاغلام احمدق ادیانی کونبی ورسول نہیں مانتا۔ا یسے شخص کے بارے میں آپ کانظریہ کیاہے ؟ کیاآپ اسے اپنے مبینہ اصو ل کی بناء پر مسلمان سمجھتےاورتسلیم کرتے ہیں ؟ |