مرزاغلام احمد کا دعویٰ مرزائیوں کی لاہوری پارٹی کے امیر صدر الدین صاحب کا ایک بیان مرزائی ترجمان ” پیغام صلح “ مورخہ 12 جون 1968ء میں شائع ہوا ہے جس میں انہوں نے اپنے اور اپنی جماعت کے عقائد بیان کیے ہیں کہ : ”احمد یہ انجمن اشاعت اسلام لاہور اس بات پر محکم یقین رکھتی ہے کہ حضور نبی صلی اللہ علیہ وسلم خاتم النبیین ہیں اور جوشخص حضور کو خاتم النبین یقین نہیں کرتا اس کو بے دین سمجھتی ہے اور اس کو دائرہ اسلام سے خارج قرار دیتی ہے، اور جوشخص حضور کے بعد دعوی ٰ نبوت کرے اس کو لعنتی گردانتی ہے “ اور آگے چل کر کہتے ہیں : ” احمدیہ انجمن اشاعت اسلام لاہور یہ اعتقاد رکھتی ہے کہ مرزاغلام احمد رئیس قادیان موجودہ دور کے مجددہیں “ [1] اس بات سے قطع نظر کہ لاہوری مرزائیوں کے اصل عقائد کیاہیں اور جناب صدر الدین صاحب کے اس بیان میں کس قدر واقعیت اورحقیقت ہے ؟ ہم اس وقت صرف یہ پوچھنے کی جسارت کریں گے اگر واقعی لاہوری مرزائیوں کے یہی عقائد ہیں جن کا اظہار اس لمبے چوڑے بیان میں کیاگیا ہے تو پھر ا ن کی مرزاغلام احمد سے نسبت کیا معنی رکھتی ہے ؟ جب کہ ان کے مذکورہ قول کے مطباق حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد دعویٰ نبوت کرنے والا لعنتی ہے اور مرزاقادیانی ببانگ دہل اپنی نبوت کا اعلان کررہے ہیں ، وہ اپنی کتاب ” حقیقۃ الوحی “ میں لکھتے ہیں : |