حج وہ عقائد جومرزائیوں کوامت مسلمہ سے الگ کرتے ہیں ،ا ن میں سے ایک یہ بھی ہے کہ ان کے نزدیک ” حج “ قادیان کے سالانہ جلسہ میں حاضری کا نام ہے۔ چنانچہ مرزا ٖلام احمد کا بیٹا اور خلیفہ محمود کہتاہے : ” آج کا پہلا دن ہے اورہمارا جلسہ بھی حج کی طرح ہے کیونکہ حج کا مقام ایسے لوگوں کے قبضہ میں ہے جو احمدیوں کو قتل کردینابھی جائز سمجھتے ہیں ،اس لیے اللہ تعالیٰ نے قادیان کو اس کام کے لیے مقررکیاہے اور اس لیے جیساحج میں رفث ، فسوق اور جدال منع ہے ، ایساہی اس جلسہ میں بھی منع ہے ۔“ [1] اور ایک دوسراقادیانی گوہر فشانی کرتاہے : ” جیسے احمدیت کے بغیر پہلا یعنی حضرات مرزاصاحب کو چھوڑ کر جو اسلام باقی رہ جاتاہے ، وہ خشک اسلا م ہے،اس طرح اس ظلی حج کو چھوڑ کر مکہ والاحض بھی خشک رہ جاتاہے کیونکہ وہاں پر آج کل حض کے مقاصد پورے نہیں ہوتے “ [2] اور خودغلام قادیانی یوں رقمطرازہے : ” اس جگہ(قادیان)نفلی حج سے ثواب زیادہ ہے اور غافل رہنے میں نقصان اور خطرہ کیونکہ سلسلہ آسمانی ہے اور حکم ربانی ۔“ [3] اور مرزا محمود ہی ایک مرزائی کی زبانی بیان کرتے ہوئے اس کی توثیق کرتاہے : |