Maktaba Wahhabi

81 - 153
کوئی شریک نہیں اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی فرمایا: ’’ اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے: اس بات کی گواہی کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں۔ ‘‘[1] اس قسم کی تمام آیات و احادیث اس بات کی تائید کرتی ہیں کہ اللہ تعالی کا کوئی شریک نہیں اور ان سے یہی بات معلوم ہوتی ہے کہ اللہ کی عبادت میں بھی اس کا کوئی شریک نہیں جیسے اس کی ربوبیت میں کوئی شریک نہیں۔ لہٰذا ہر شبہ اور اعتراض کا جواب اسی انداز سے دینا چاہیے کہ پیش کردہ اعتراض کی محکم اور واضح احادیث کی روشنی میںتفسیر کی جائے تاکہ حقیقت واضح ہو سکے۔ اگر اس طرح عقلی اور نقلی دلائل پیش کیے جائیں تو یہ ممکن نہیں کہ مشرک اپنے اعتراضات اور شبہات کی متعلق مزید کوئی دلائل پیش کر سکیں اور اگر وہ پیش کریں تو ان کا جواب نہ دیا جا سکے۔ درج بالا جواب تو وہی بندہ سمجھ سکتا ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے توفیق دی ہو اور اس کا ذہن اعتراضات و شبہات کو سمجھنے کے لیے اللہ تعالیٰ نے کشادہ رکھا ہویعنی اسی طرح پیش آمدہ اعتراضات کو اس سے عمدہ انداز میں دور کرنے کی توفیق میسر ہو۔  وأما الجواب المفصل فان أعداء اللّٰہ لہم اعتراضات کثیرۃ علیٰ دین الرسل یصدون بہا الناس عنہ۔ منہا قولہم: نحن لا نشرک باللّٰہ، بل نشہد انہ لا یخلق، ولا یرزق، ولا ینفع، ولا یضر الا اللّٰہ وحدہ لا شریک لہ، وأن محمدًا صلی اللّٰهُ علیہ وسلم لا یملک لنفسہ نفعًا، ولا ضرًّا فضلًا عن عبدالقادر أو غیرہ۔ ولکن أنا مذنب، والصالحون لہم جاہ عنداللّٰہ، وأطلب من اللّٰہ بہم۔
Flag Counter