Maktaba Wahhabi

102 - 153
ہیں؟ اگر کوئی اس بات کا اقرار کرے کہ ہاں ہم ان سب سے سفارش کا مطالبہ کرتے ہیں تو وہی بات ثابت ہوگئی کہ یہ عبادت میں نیک لوگوں کو اللہ کا شریک بناتے ہیں۔ مشرکین نہیں چاہتے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے سفارشی ہوں، اگر ایسی صورت ہو تو کہیں: اے اللہ تو اپنے نبی کی سفارش ہمارے لیے قبول فرما۔لیکن ان کا مقصد تو ہوتا ہے کہ صرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دعاکی جائے۔ حالاں کہ اللہ کے علاوہ کسی دوسرے کو پکارنا شرکِ اکبر ہے، اس عمل سے انسان ملتِ اسلامیہ سے نکل جاتا ہے۔ آدمی اللہ کے سوا کسی دوسرے کو پکارے کہ وہ اللہ کے ہاںاس کی سفارش کرے بڑی عجیب اور انوکھی بات ہے۔ فرشتوں اور نیک لوگوں کی سفارش ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے طویل حدیث کے بعد فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:فرشتے بھی سفارش کریں گے،انبیاء اور مومنین بھی سفارش کریں گے۔ ‘‘ چھوٹے بچے بھی سفارش کر سکیں گے۔ جو بلوغت سے پہلے فوت ہو چکے۔ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ’’کسی مسلمان آدمی کی تین بچے اگر فوت ہوجائیں تو ایسا آدمی آگ میں نہیں جائے گا۔‘‘ [1] اسی حدیث کے دوسرے الفاظ میں ہے: بشرطیکہ وہ بچے ابھی بلوغت کو نہ پہنچے ہوں۔[2]  فان قال: أنا لا أشرک باللّٰہ شیئًا حاشا وکلَّا، ولکن الالتجاء الَیٰ الصالحین لیس بشرک۔ فقل لہ: اذا کنت تقر أن اللّٰہ حرم الشرک أعظم
Flag Counter