Maktaba Wahhabi

25 - 153
وسیلہ کی حیثیت مشرکین مکہ اللہ تعالیٰ تک پہنچنے کے لیے مختلف وسیلے اختیار کیا کرتے اور کہتے:ہم ان کے ذریعے اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے ہاں ان کو سفارشی سمجھتے ہیں۔ فرشتے،عیسیٰ علیہ السلام ،مریم [ اور ان کے علاوہ نیک لوگ ہماری سفارش کریں گے یعنی وہ ان بتوں کی اس لیے عبادت کرتے ہیں کہ یہ بت ان عبادت کرنے والوں کو اللہ تعالیٰ کے قریب کر دیں قابل غور بات یہ ہے کہ وہ اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ یہ عبادت کے لائق نہیں، بلکہ یہ لوگ اللہ تعالیٰ سے کم تر ہیں اور اللہ تعالیٰ ان سے بلند تر ہے،یہ بذات خود کسی نفع و نقصان کے مالک نہیں؛البتہ یہ اللہ تعالیٰ کے ہاں ہمارے سفارشی ہوں گے۔درحقیقت یہ سفارش ان کے کسی کام نہ آئے گی اور ان لوگوں کو اس کا کوئی فائدہ نہ ہوگا،کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿فَمَا تَنْفَعُہُمْ شَفَاعَۃُ الشّٰفِعِیْنَ﴾(المدثر: 48) ’’قیامت کے دن کسی سفارش کرنے والے کی سفارش ان کو فائدہ نہ دے گی۔ ‘‘ کیوںکہ اللہ تعالیٰ مشرکین کے شرک سے ناراض ہے، اس صورت میں یہ کیسے ممکن ہے کہ ان کی سفارش کی اجازت مرحمت فرمائے۔ سفارش کی اجازت صرف اس کے لیے ہے جس سے اللہ تعالیٰ خوش ہو گا جبکہ کافروں سے اور جو اللہ تعالیٰ کی زمین پر فساد پھیلاتے ہیں ان سے اللہ تعالیٰ ناراض ہے۔اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَ یَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ مَا لَا یَضُرُّہُمْ وَ لَا یَنْفَعُہُمْ وَ یَقُوْلُوْنَ ہٰٓؤُلَآئِ شُفَعَآؤُنَا عِنْدَ اللّٰہِ﴾(یونس: 18) ’’مشرکین مکہ اللہ تعالیٰ کے سوا ان معبودو ں کی عبادت کرتے ہیں جو انہیں نہ نقصان دے سکتے ہیں اور نہ فائدہ وہ کہتے ہیں کہ اللہ کے ہاں یہ ہماری سفارش کریں گے۔ ‘‘ اس آیت کریمہ سے معلوم ہوتا ہے کہ مشرکین اپنے معبودوں سے عبادت کی صورت
Flag Counter