Maktaba Wahhabi

103 - 153
من تحریم الزنیٰ، وتقر أن اللّٰہ لا یغفرہ، فما ہذا الأمر الذی حرمہ اللّٰہ وذکر أنہ لا یغفرہ؟ فانہ لا یدری۔ فقل لہ: کیف تبریٔ نفسک من الشرک وأنت لا تعرفہ؟ ام کیف یُحرم اللّٰہ علیک ہذا ویذکر أنہ لا یغفرہ ولا تسأل عنہ ولا تعرفہ، أتظن أن اللّٰہ یحرمہ ولا یبینہ لنا؟ فان قال: الشرک عبادۃ الاصنام، ونحن لا نعبد الأصنام، فقل لہ ما معنٰی عبادۃ الأصنام؟ أتظن أنہم یعتقدون أن تلک الأخشاب والأحجار تخلق، وترزق، وتدبر أمر من دعاہا؟ فہذا یکذبہ القرآن: کمافی قولہ تعالیٰ:﴿قُلْ مَنْ یَرْزُقُکُمْ مِّنَ السَّمَآئِ وَالْاَرْضِالآیۃ وان قال: ہو من قصد خشبۃ، أو حجرًا، أو بُنیۃ علیٰ قبر أو غیرہ، یدعون ذلک ویذبحون لہ ویقولون: انہ یقربنا الیٰ اللّٰہ زلفٰی، ویدفع اللّٰہ عنا ببرکتہ أو یعطینا ببرکتہ۔ فقل: صدقت، وہذا ہوفعلکم عندالاحجار والأبنیۃ التی علی القبور وغیرہا، فہذا أقر أن فعلہم ہذا ہو عبادۃ الأصنام فہو المطلوب۔ صالحین سے پناہ حاصل کرنا شرک ہے اگر معترض یہ کہے کہ میں حاشاو کلا اللہ کے ساتھ کسی بھی چیز کو شریک نہیں ٹھہراتا لیکن یہ سمجھتا ہوں کہ صالحین سے پناہ حاصل کرنا شرک نہیں۔ آپ اس سے کہیں کہ تم اس بات کا اقرار کرتے ہو کہ اللہ تعالیٰ نے شرک کو زنا سے بھی بڑھ کر حرام قرار دیا ہے اور اس کا بھی اقرار کرتے ہو کہ اللہ مشرک کو کبھی معاف نہیں کرے گا تو شرک آخر وہ کون سا جرم ہے جو اس درجہ حرام ہے اور جسے اللہ تعالیٰ کبھی معاف نہیں کرسکتا؟ اس سوال کا یقینا اس کے پاس جواب نہیں ہوگا، لہٰذا آپ اس سے کہیں کہ تم اپنے آپ کو شرک سے کیسے بچا سکتے ہو ؟ جب تم خود شرک کا مطلب بھی نہیں جانتے۔ یہ کیسے ہو سکتا ہے
Flag Counter