Maktaba Wahhabi

51 - 153
یَّشَآئُ وَ یَہْدِیْ مَنْ یَّشَآئُ﴾(ابراہیم:4) ’’ہم ہر قوم میں وہ رسول بھیجتے ہیں جو اہل زبان ہوتا ہے تاکہ رسول ان کے سامنے اللہ تعالیٰ کے احکام بیان کر سکے، چنانچہ اللہ تعالیٰ جسے چاہے راہ راست سے بھٹکا دے اور جسے چاہے راہ راست پر لے آئے۔ ‘‘ 5۔ ﴿وَ مَا کَانَ اللّٰہُ لِیُضِلَّ قَوْمًا بَعْدَ اِذْ ہَدٰہُمْ حَتّٰی یُبَیِّنَ لَہُمْ مَّا یَتَّقُوْنَ۔ اِنَّ اللّٰہَ بِکُلِّ شَیْئٍ عَلِیْمٌ﴾(التوبہ:115) ’’اللہ تعالیٰ کسی قوم کو راہ راست پر آنے کے بعد گمراہ نہیں کرتا جب تک کہ ان کے سامنے ہر وہ چیز واضح نہ کر دے جس سے انہیں ڈرنا چاہیے۔‘‘ 6۔ ﴿وَہٰذَا کِتَابٌ اَنْزَلْنٰہُ مُبَارَکٌ فَاتَّبِعُوْہُ وَاتَّقُوْا لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُوْنَo اَنْ تَقُوْلُوْا اِنَّمَآ اُنْزِلَ الْکِتٰبَ عَلٰی طَآئِفَتَیْنِ مِنْ قَبْلِنَا َو اِنْ کُنَّا عَنْ دِرَاسَتِہِمْ لَغٰفِلِیْنَo اَوْ تَقُوْلُوْا لَوْ اَنَّآ اُنْزِلَ عَلَیْنَا الْکِتٰبَ لَکُنَّآ اَہْدٰی مِنْہُمْ فَقَدْجَآئَ کُمْ بَیِّنَۃٌ مِّنْ رَبِّکُمْ وَ ہُدًی وَّ رَحْمَۃً﴾(انعام: 157تا155) ’’یہ بابرکت کتاب ہم نے اتاری ہے تم اس کے پیروی کرو اور تقویٰ اختیار کرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔ کہیں تم یہ نہ کہنے لگو کہ ہم سے پہلے دو قوموں پر کتاب اتاری گئی تھی اور ہم تو ان کی پڑھائی سے ناواقف تھے۔ یا یہ کہو کہ اگر ہم پر کتاب اتاری جاتی تو ہم ان سے زیادہ راہ راست پر ہوتے، چنانچہ تمہارے رب کی طرف سے تمہارے پاس دلائل،راہنمائی اور رحمت آچکی ہے۔ ‘‘ ان کے علاوہ بھی متعدد آیات اس مسئلہ پر روشنی ڈالتی ہیں کہ حق بات علم میں آنے اور واضح ہونے کے بعد ہی آخری حجت قائم ہوتی ہے۔ احادیث نبوی ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)کی جان ہے، اس امت کا جو
Flag Counter