Maktaba Wahhabi

151 - 153
انہوں نے یہ سارا کام ظلم کرتے ہوئے اور تکبر کرتے ہوئے کیا تھا۔ ‘‘ موسیٰ علیہ السلام نے فرعون سے یوں کہا: ﴿قَالَ لَقَدْ عَلِمْتَ مَآ اَنْزَلَ ہٰٓؤُلَآئِ اِلَّا رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ بَصَآئِرَ﴾(الاسرائ:102) ’’ تجھے معلوم ہے کہ ان احکامات کو نازل کرنے والا وہی ہے جو آسمانوں اور زمین کا رب ہے جو بصیرت والا ہے۔‘‘ لوگوں کی عام غلطی اکثر لوگ صحیح بات کو سمجھتے ہیں لیکن کہتے ہیں ہم ایسا نہیں کر سکتے کیونکہ اس طرح ہمارے ملک کے لوگ ہماری مخالفت کریں گے یا ایسا ہی کوئی عذر پیش کرتے ہیں۔لہٰذا اس بات کو سمجھنا چاہیے کہ ایسا کوئی بھی عذر ان کو فائدہ نہیں دے سکتا کیونکہ ہر شخص پر لازم ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کی تلاش میں رہے اگرچہ لوگ اس کے اس عمل سے ناراض ہوں اس طرح لوگوں کی خوشی کے لیے اللہ تعالیٰ کی ناراضگی اپنے ذمے نہ لے۔ یہ شخص بھی ان لوگوں جیسا ہے جو اپنے آباء و اجداد کے طریقے کو دلیل بناتے تھے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿اِِنَّا وَجَدْنَا آبَائَنَا عَلٰی اُمَّۃٍ وَّاِِنَّا عَلٰی آثَارِہِمْ مُہْتَدُوْنَ (الزخرف:22) ’’ہم نے اپنے آبائو اجداد کو اس طریقے پر دیکھا ہے اور ہم بھی ان کے نقش قدم پر چلتے ہیں۔ ‘‘ دوسری جگہ فرمایا: ﴿وَاِنَّا عَلیٰ آثَارِہِمْ مُّقْتَدُوْنَ﴾(الزخرف:23) ’’اور ہم انہی کے نشانوں کی پیروی کرتے ہیں۔‘‘ جاہل آدمی جو سمجھ اور عقل و شعور سے عاری ہے وہ نہیں جانتا کہ بڑے بڑے کافر جانتے تھے کہ اسلام ہی سچا دین ہے،لیکن وہ اس کی مخالفت کرتے تھے، اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
Flag Counter