Maktaba Wahhabi

148 - 153
ولنختم الکلام ان شاء اللّٰہ تعالیٰ بمسألۃ عظیمۃ مہمۃ جدًّا تفہم مما تقدم، ولکن نفرد لہا الکلام؛ لعظم شأنہا، ولکثرۃ الغلط فیہا۔ فنقول: لا خلاف أن التوحید لابد أن یکون بالقلب واللسان والعمل، فان اختل شیء من ہذا لم یکن الرجل مسلمًا، فان عرف التوحید ولم یعمل بہ فہو کافر معاند کفر عون وابلیس وأمثالہما۔ وہذ یغلط فیہ کثیر من الناس یقولون: ہذا حق، ونحن نفہم ہذا، ونشہد انہ الحق، ولکنا لا نقدر أن نفعلہ ولا یجوز عند أہل بلدنا الا من وافقہم، وغیر ذلک من الأعذار۔ ولم یدر المسکین أن غالب أئمۃ الکفر یعرفون الحق، ولم یترکوہ الا لشیء من الأعذار کما قال تعالیٰ:﴿اشْتَرَوْا بِآیٰتِ اللّٰہِ ثَمَنًا قَلِیْلًا﴾[التوبۃ:9] وغیر ذلک من الآیات کقولہ:﴿یَعْرِفُوْنَہُ کَمَا یَعْرِفُوْنَ اَبْنَآئَ ہُمْ﴾[البقرۃ: 146] فان عمل بالتوحید عملًا ظاہرًا وہو لا یفہمہ، أو لا یعتقدہ بقلبہ فہو منافق، وہو شرُّ من الکافر الخالص ؛ لقولہ تعالیٰ:﴿اِنَّ الْمُنٰفِقِیْنَ فِی الدَّرْکِ الْاَسْفَلِ مِنَ النَّارِ﴾[النسائ:145] وہذہ المسألۃ کبیرۃ طویلۃ تتبین لک اذا تأملتہا فی السنۃ الناس تریٰ من یعرف الحق ویترک العمل بہ؛ لخوف نقص دنیا، أو جاہ، أو مداراۃ لأحد، وتریٰ من یعمل بہ ظاہرًا لا باطنًا فاذا سألتہ عمَّا یعتقد بقلبہ فاذا ہولا یعرفہ۔ توحید کی عملی تطبیق اس رسالے کے اختتام پر ہم ایک انتہائی اہم مسئلہ بیان کرنا چاہتے ہیں۔ سابقہ گفتگو کے دوران اس مسئلہ کی طرف اشارہ آچکا ہے لیکن چونکہ یہ مسئلہ انتہائی نازک ہے اور لوگ
Flag Counter