Maktaba Wahhabi

75 - 153
للنبی صلی اللّٰهُ علیہ وسلم، یستدل بہ علیٰ شیء من باطلہ، وأنت لا تفہم معنیٰ الکلام الذی ذکرہ، فجاوبہ بقولک: ان اللّٰہ ذکر فی کتابہ ان الذین فی قلوبہم زیع یترکون المحکم ویتبعون المتشابہ، وما ذکرتہ لک من أن اللّٰہ تعالیٰ ذکر أن المشرکین یقرون بالربوبیۃ۔ وأن کفرہم بتعلقہم علیٰ الملائکۃ والأنبیاء والأولیاء مع قولہم:﴿ہَٰٓؤُلَآئِ شُفَعَٰٓئُونَا عِنْدَ اللّٰہِ﴾[یونس:18]؛ ہذا أمر محکم بیِّن لا یقدر أحد أن یغیر معناہ۔ وما ذکرت لی أیہا المشرک من القرآن أو کلام النبی صلی اللّٰهُ علیہ وسلم، لا أعرف معناہ، و لکن أقطع أن کلام اللّٰہ لا یتناقض وأن کلام النبی صلی اللّٰهُ علیہ وسلم لا یخالف کلام اللّٰہ۔ وہذا جواب جید سدید ولکن لا یفہمہ الا مَنْ وفقہ اللّٰہ فلا تستہن بہ، فانہ کما قال تعالیٰ:﴿وَمَا یُلَقّٰہَآ اِلَّا الَّذِیْنَ صَبَرُوْا وَمَا یُلَقّٰہَآ اِلَّا ذُوْ حَظِّ عَظِیْمٍ﴾[فصلت:35] شبہات اور ان کے جواب ہمارے زمانے کے مشرکین ہمارے خلاف جو دلائل پیش کرتے ہیں ان کے جواب میں اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں جو باتیں بیان فرمائی ہیں، ان میں سے بعض ہم آپ کے سامنے رکھتے ہیں۔ اہل باطل کو دو طریقوں سے جواب دیا جا سکتا ہے۔ ایک ’’مجمل‘‘ اور دوسرا ’’مفصل‘‘ مجمل جواب سمجھ بوجھ رکھنے والوں کے لیے بڑا ہی گرانقدر اور فائدہ مند ہے، اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ہُوَ الَّذِیْٓ اَنْزَلَ عَلَیْکَ الْکِتٰبَ مِنْہُ اٰیٰتٌ مُّحْکَمٰتٌ ہُنَّ اُمُّ الْکِتٰبِ وَاُخَرُ مُتَشٰبِھٰتٌ فَاَمَّا الَّذِیْنَ فِیْ قُلُوْبِہِمْ زَیْغٌ فَیَتَّبِعُوْنَ مَا تَشَابَہَ مِنْہُ
Flag Counter