Maktaba Wahhabi

139 - 153
((أَیْنَمَا لَقِیْتُمُوْہُمْ فَاقْتُلُوْہُمْ، لَئِنْ أَدْرَکْتُہُمْ لأَقْتُلَنَّہُمْ قَتْلَ عَادٍ)) [1] ’’انہیں جہاں بھی پائو قتل کرو، اگر میں نے ان کو پا لیا تو قوم عاد کی طرح انہیں قتل کروں گا۔ ‘‘ سبھی جانتے ہیں کہ خوارج بہت زیادہ عبادت گزار اور اللہ کی تکبیر و تہلیل کرنے والے تھے۔ حتیٰ کہ بعض صحابہ ان کے سامنے اپنی نمازوں کو حقیر سمجھتے تھے۔ ان خوارج نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے علم بھی حاصل کیا تھا لیکن جب ان کی جانب سے شریعت کی خلاف ورزی سامنے آئی تو ’’لَااِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ‘‘ کا اقرار، کثرت عبادت اور اسلام کا دعویٰ کچھ بھی تو ان کے کام نہ آسکا۔ گزشتہ صفحات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے یہود سے قتال کرنے کا واقعہ نیز صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے بنو حنیفہ سے قتال کرنے کی مثال گزر چکی ہے، جو واقعات ابھی اوپر بیان کئے گئے ہیں وہ بھی اس مسئلہ کی تائید کرتے ہیں۔ خبر کی تحقیق ضروری ہے ساتھ ہی اس واقعہ پر بھی غور کرتے چلیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب اس بات کی اطلاع ملی کہ بنو مصطلق کے لوگوں نے زکوٰۃ دینے سے انکار کر دیا ہے تو آپ نے ان سے جنگ کرنے کا ارادہ فرمایا۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی: ﴿یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اِنْ جَآئَ کُمْ فَاسِقٌ م بِنَبَاٍ فَتَبَیَّنُوْٓا اَنْ تُصِیْبُوْا قَوْمًا بِجَہَالَۃٍ فَتُصْبِحُوْا عَلٰی مَا فَعَلْتُمْ نٰدِمِیْنَ﴾(الحجرات:6) ’’اے مومنو! اگرکوئی فاسق شخص تمہارے پاس کوئی خبر لائے تو اس کی تحقیق کر لیا کرو۔ ایسا نہ ہو کہ جانے بوجھے بغیر کسی قوم پر چڑھ دوڑو، پھر اپنے کئے پر پچھتاؤ۔‘‘
Flag Counter