Maktaba Wahhabi

107 - 153
شخص کا شامل کرنا ہی وہ شرک ہے جس کا قرآن کریم میں تذکرہ ہے۔ چنانچہ یہی ہمارا مقصود ہے کہ اسے شرک کی سمجھ آجائے کہ شرک کسے کہتے ہیں۔ اس مسئلہ کا راز یہ ہے کہ جب کوئی شخص یہ کہے کہ میں اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک نہیں کرتا تو آپ اس سے کہیں کہ شرک کی وضاحت کرو، اگر کہے کہ میں ایک اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہیں کرتا، تو کہیں کہ ایک اللہ کی عبادت کا کیا مطلب ہے، بیان کرو؟ اس نے اگر قرآن مجید کے مطابق ایک اللہ کی عبادت کا مطلب بیان کر دیا تو یہی مطلوب و مقصود ہے،لیکن اگر کہے کہ میں نہیں جانتا تو اس سے پوچھیں کہ تم اس چیز کا دعویٰ کیسے کر سکتے ہو جس کا مطلب ہی نہیں جانتے ؟ اور اگر اس نے غلط مطلب بیان کیا تو شرک باللہ اور عبادت اصنام کے سلسلہ میں وارد قرآنی آیات پڑھ کر سنائیں اور یہ بتائیں کہ یہ بعینہ وہی چیزیں ہیں جو ہمارے زمانے میں لوگ کر رہے ہیں اور ایک اللہ کی عبادت ہی ہمارا وہ ’’جرم‘‘ ہے جس کی لوگ ہمیں سزا دے رہے ہیں اور ہمارے خلاف اپنے سابقہ مشرک بھائیوں کی طرح چیختے چلاتے ہیں: ﴿اَجَعَلَ الْاٰلِہَۃَ اِلٰہًا وَّاحِدًا اِنَّ ہٰذَا لَشَیْئٌ عُجَابٌ﴾(ص:5) ’’کیا اس نے سب معبودوں کو ایک معبود کر دیا، یہ تو بڑی انوکھی بات ہے۔ ‘‘ ……………… شرح ………………… شرک کیا ہے ؟ شبہ 10:… اگر مشرکین کی مراد یہ ہے کہ بتوں کی عبادت ہی دراصل شرک ہے اس کے علاوہ کوئی چیز شرک نہیں ہو سکتی۔ جواب:…آیا نیک لوگوں پر اعتماد کرنا،ان سے دعا کرنا شرک میں شامل نہیں؟! قرآن مجید اسی نظریہ کو غلط کہتا ہے۔لہٰذا آپ کو اقرار کرنا پڑے گا کہ نیک لوگوں میں سے کسی کو بھی عبادت میں شامل کرنے کا نام شرک ہے جو قرآن مجید میں مذکور ہے اور اس کی مذمت
Flag Counter