Maktaba Wahhabi

91 - 153
کو بس اسی لیے پوجتے ہیں کہ وہ ہم کو اللہ کے نزدیک کر دیتے ہیں۔‘‘ نیز قرآن پاک کا یہ فرمان بھی ہے: ﴿وَیَقُوْلُوْنَ ہٰٓؤُلَآئِ شُفَعٰٓؤُنَا عِنْدَاللّٰہِ﴾(یونس:18) ’’وہ(مشرک) کہتے ہیں کہ یہ اللہ کے ہاں ہمارے سفارشی ہوں گے۔ ‘‘ مشرکین کے یہ تین بڑے بڑے شبہات ہیں۔ جب آپ نے جان لیا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ان شبہات کو بڑی وضاحت کے ساتھ بیان فرمایا ہے اور آپ نے ان کو اچھی طرح سمجھ بھی لیا تو ان کے علاوہ جو بھی شبہات ہوں گے، ان کا جواب کہیں زیادہ آسان ہوگا۔ ……………… شرح ………………… غیر اللہ سے استغاثہ کفر ہے شبہ نمبر3:… اگر یہ مشرکین وکفار اپنے عقائد کے بارے میں یہ وضاحت کریں کہ ہم ان نیک لوگوں کے پاس صرف اسی لیے جاتے ہیں تاکہ یہ اللہ کے ہاں قربت کی وجہ سے ہماری سفارش کر دیں گے اس کے علاوہ کسی نفع و نقصان کا ہم عقیدہ نہیں رکھتے۔ جواب: اس کاجواب یہ ہوگا کہ جن مشرکین کے سامنے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسلام پیش کیا تھا وہ ان بتوں کی اس طرح عبادت نہیں کرتے تھے کہ یہ بت نفع و نقصان کے مالک ہیں بلکہ وہ بھی اسی لیے عبادت کیا کرتے تھے کہ یہ اللہ تعالیٰ کے ہاں درجہ کے اعتبار سے ہمیں قریب کر دیں گے اللہ تعالیٰ نے اس بات کی وضاحت ان الفاظ میں فرمائی ہے: مشرکین کہتے ہیں کہ ہم ان کی عبادت صرف اس وجہ سے کرتے ہیں تاکہ یہ اللہ کے ہاں ہمیں قریب کر دیں۔ دوسری جگہ ان الفاظ میں منقول ہے کہ یہ لوگ اللہ تعالیٰ کے سامنے ہمارے سفارشی ہوں گے۔ ان لوگوں کے نظریات اور ہمارے دور کے مشرکین کے نظریات ایک جیسے ہی نظر
Flag Counter