Maktaba Wahhabi

111 - 153
تَدْعُوْنَ اِنْ کُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ۔ بَلْ اِیَّاہُ تَدْعُوْنَ فَیَکْشِفُ مَا تَدْعُوْنَ اِلَیْہِ اِنْ شَآئَ وَ تَنْسَوْنَ مَا تُشْرِکُوْنَ﴾(الانعام:40۔41) ’’(اے پیغمبر) ان کافروں سے کہو بھلا بتائو تو سہی اگر تم پر اللہ کا عذاب آجائے یا تم پر قیامت آن کھڑی ہو تو کیا اس وقت اللہ کے سوا کسی اور کو پکارو گے اگر تم سچے ہو؟ بلکہ خاص اللہ ہی کو پکارو گے، پھر اگر وہ چاہے گا تو اس مصیبت کو جس کے لیے پکارتے ہو دور کرے گا، اور جن کو تم نے اس کا شریک بنایا تھا، ان سب کو بھول جائو گے۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿وَ اِذَا مَسَّ الْاِنْسَانَ ضُرٌّ دَعَا رَبَّہ‘ مُنِیْبًا اِلَیْہِ ثُمَّ اِذَا خَوَّلَہ‘ نِعْمَۃً مِّنْہُ نَسِیَ مَا کَانَ یَدْعُوْٓااِلَیْہِ مِنْ قَبْلُ وَ جَعَلَ لِلّٰہِ اَنْدَادًا لِّیُضِلَّ عَنْ سَبِیْلِہٖ﴾(الزمر:8) ’’جب آدمی کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو خوب دل سے اپنے رب کی طرف رجوع کرکے اس کو پکارتا ہے، پھر جب وہ اپنی طرف سے اس کو کوئی نعمت دیتا ہے تو اس کو بھول جاتا ہے جس کو اس سے پہلے پکارتا تھا اور دوسروں کو اللہ کا شریک ٹھہراتا ہے تاکہ وہ اس کی راہ سے دوسروں کو گمراہ کر دے۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿وَاِذَا غَشِیَہُمْ مَّوْجٌ کَالظُّلَلِ دَعَوُاللّٰہَ مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ (لقمان:32) ’’جب موجیں سائبانوں کی طرح ان کو ڈھانک لیتی ہیں تو اس وقت سچے دل سے اللہ ہی کی بندگی کرکے اسی کو پکارتے ہیں۔ ‘‘ جو شخص یہ مسئلہ اچھی طرح سمجھ لے جسے اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں خوب وضاحت سے بیان کیا ہے کہ جن مشرکین سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قتال کیا وہ صرف راحت و آرام کی
Flag Counter