Maktaba Wahhabi

100 - 153
سفارش کی دو شرائط ہیں: 1۔ اللہ تعالیٰ سفارش کرنے کی کسی شخص کو اجازت دیں۔ قرآن مجید میں ہے: ﴿مَنْ ذَالَّذِیْ یَشْفَعُ عِنْدَہ‘ اِلَّا بَاِذْنِہٖ﴾(البقرہ: 255) ’’کون ہے جو اللہ کے ہاں سفارش کرے سوائے اللہ کی اجازت کے۔ ‘‘ 2۔ سفارش کرنے والا اورجس کی سفارش کی جارہی ہے دونوں سے اللہ راضی ہو۔فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿یَوْمَئِذٍ لاَّ تَنْفَعُ الشَّفَاعَۃُ اِلَّا مَنْ اَذِنَ لَہُ الرَّحْمٰنُ وَقَالَ صَوَابًا (طٰہٰ:109) ’’اس دن کسی سفارشی کو کوئی سفارش فائدہ نہ دے گی سوائے اس کے جس کو رحمان اجازت دے۔ اور اس کی گفتگو پر اللہ خوش ہو۔ ‘‘ دوسری جگہ فرمایا: ﴿وَلَایَشْفَعُوْنَ اِلَّا لِمَنِ ارْتَضٰی﴾(انبیائ:28) ’’وہ صرف ان کی سفارش کریں گے جن سے اللہ خوش ہوگا اور وہ اللہ کے خوف سے ڈرتے ہوں گے۔‘‘ یہ بات بھی ہر کسی کو معلوم ہے کہ توحید والوں سے اللہ خوش ہے اور کافروں سے ناراض۔ فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿اِنْ تَکْفُرُوْا فَاِنَّ اللّٰہَ غَنِیٌّ عَنْکُمْ وَلَا یَرْضٰی لِعِبَادِہِ الْکُفْرَ وَاِنْ تَشْکُرُوْ یَرْضَہُ لَکُمْ﴾(الزمر:7) ’’اگر تم انکار کرو تو اللہ بے پرواہ ہے تم سے اور اپنے بندوں کے کفریہ اعمال سے خوش نہیں ہوتا، اگر تم خوشی پر شکر کرو تو اللہ تم سے راضی ہوگا۔ ‘‘ اگر اللہ کافروں سے ناراض ہے تو وہ کافروں کے متعلق سفارش کی اجازت بھی نہیں دے گا۔ جب سفارش کے تمام حقوق و اختیارات اللہ تعالیٰ کے پاس ہیں اور یہ کام اللہ کی
Flag Counter