Maktaba Wahhabi

284 - 389
استصحاب سے اشتغال؛ نتیجۂظاہریت استصحاب پر حد سے زیادہ اعتماد بھی دراصل تمسک بالظاہر کا نتیجہ ہے ۔ابن قیم لکھتے ہیں: فَنُفَاتُ الْقِيَاسِ لَمَّا سَدُّوا عَلَى نُفُوسِهِمْ بَابَ التَّمْثِيلِ وَالتَّعْلِيلِ وَاعْتِبَارِ الْحِكَمِ وَالْمَصَالِحِ وَهُوَ مِنْ الْمِيزَانِ وَالْقِسْطِ الَّذِي أَنْزَلَهُ اللّٰهُ احْتَاجُوا إلَى تَوْسِعَةِ الظَّاهِرِ وَالِاسْتِصْحَابِ، فَحَمَّلُوهُمَا فَوْقَ الْحَاجَةِ وَوَسَّعُوهُمَا أَكْثَرَ مِمَّا يَسَعَانِهِ، فَحَيْثُ فَهِمُوا مِنْ النَّصِّ حُكْمًا أَثْبَتُوهُ وَلَمْ يُبَالُوا بِمَا وَرَاءَهُ، وَحَيْثُ لَمْ يَفْهَمُوا مِنْهُ نَفَوْهُ، وَحَمَّلُوا الِاسْتِصْحَابَ ’’منکرین قیاس نے جب تمثیل و تعلیل،حکمت و مصلحت کا اعتبار کرنے سے انکار کر دیاجو خدا کی نازل کردہ میزان عدل تھا تو انھیں دوسری طرف بھاگنا پڑا اورظاہر اور استصحاب میں بے محل توسیع کرنا پڑی۔جہاں کہیں،انھوں نے کوئی حکم نصًا سمجھا تھا، اسے اثبات میں رکھا اور اس کی پرواہ نہ کی کہ اس کے پیچھے کیا ہے؟ جہاں نہ سمجھا ،وہاں انکار کر دیا اور اسے استصحاب پر محمول کیا۔‘‘ [1] ظاہری منہاج فکر پر ایک جامع تبصرہ ابن قیم کے مندرجہ بالا اقتباس کے متصل بعد ظاہری اسلوب فکر پر ایک جامع تبصرہ بھی موجود ہے جس میں ان کی خوبیوں کا اظہار کرتے ہوئے قابل اصلاح پہلوؤں کو اجاگر کیا گیا اور یوں تصویر کے دونو رخ نظر و بصر کے سامنے آ جاتے ہیں۔ زیر قلم مبحث کا خاتمہ ابن قیم کے اسی تجزیے و تبصرےکی تلخیص پر کیا جاتا ہے۔ ابن قیم نے لکھا ہے: انھوں نے نصوص سے اعتنا اور ان کی حمایت و نصرت میں بہت اچھارویہ اپنایا۔ بڑی خوب صورتی سے باطل قیاسوں کی تردید کی اور اہل قیاس کے تناقض کو اجاگر کیا کہ کس طرح ایک جگہ قیاس کو لیتے ہیں اور دوسری جگہ چھوڑ دیتے ہیں۔ اسی طرح قیاس سے اولیٰ چیز کو ترک کر کے قیاس پر بنا رکھتے ہیں۔ لیکن ان لوگوں نے چار پہلوؤں سے غلطی کا ارتکاب کیا: ’’ایک تو یہ کہ ان لوگوں نے صحیح قیاس کو بھی رد کر دیا۔ جس شے کی علت منصوص تھی کہ لفظ کی تعمیم کے ساتھ نص اسی کے مطابق جاری ہوتی تھی، اسے بھی تسلیم نہ کیا۔ مثال کے طور کسی صاحب عقل کو اس میں کوئی شبہہ نہیں ہوتا کہ جب کوئی دوسرے سے کہے کہ یہ کھانا نہ کھاؤ کہ اس میں زہر ہے تو اس نے ہر اس کھانے سے روکا ہے جس میں زہر موجود ہو۔ دوسری غلطی یہ ہوئی کہ فہمِ نصوص میں کوتاہی کی۔ کتنے ہی احکام ایسے ہیں جن پرنص دلالت کرتی تھی لیکن
Flag Counter