Maktaba Wahhabi

26 - 389
اندلس کے مسلمانوں میں امام مالک رحمہ اللہ کی فقہ کی پیروی کا رجحان غالب تھا۔اس کی دو وجوہات بیان کی گئی ہیں۔ایک تو معروف بات کہ اہل مغرب مدینہ تک پہنچتے اور وہیں سے علم لے کر واپس چلے جاتے ،مدینہ امام مالک کا شہر تھا اور اس لیے ان کا مذہب بلاد مغرب یعنی موجودہ تیونس مراکش،ساحلہ علاقوں اور ان کے بالتبع اندلس تک پھیل گیا۔دوسری توجیہ سیاسی حوالے سے کی گئی ہے۔بنو عباس بلاد اسلامیہ میں حنفی فقہ کے پیرو تھے،شنید ہے کہ اندلس کے اموی حکمرانوں نے ان کی ضد میں مالکی مذہب کو دانستہ فروغ دینے کی کوشش کی۔اس زاویہ نظر کی تائید مورخین کے بیانات سے ہوتی ہے[1]۔ ابن حزم کی نشونما اسی علمی ماحول میں ہوئی جہاں پر طرف فقہی اور علمی مناقشے عام تھے اور شعر و ادب کی محافل برپا تھیں۔ان کی ذات پر اس سارے ماحول کی چھاپ ایک طبعی فطری امر تھا۔یہی وجہ تھی کہ ایک طرف طوق الحمامۃ میں جمال کے جھروکوں سے جھانکتے نظر آتے ہیں تو گاہے درشت بھی ہو جاتے ہیں ۔
Flag Counter