اور فضلہ کے ذریعہ خارج ہوتا رہتا ہے۔ انسانی پھیپھڑے ٹھیک ٹھیک کام کرتے ہیں۔ کھلی فضا میں لمبے لمبے سانس لینا اور گندی ہوا باہر نکالتے ہوئے تازہ ہوا پھیپھڑوں میں لے جانا بھی ایک ورزش ہے۔ ورزش کرنے سے نہ صرف سارے جسم میں بلکہ دماغ میں بھی خون پوری طرح گردش کرتا ہے جس سے جسم اوردماغ نشوو نماپاتے ہیں۔ ورزش سے بھوک بڑھتی ہے۔ ورزش دل کیلئے بہت ہی بہتر ہے۔ ٭ ورزش آپ کے جسم کیلئے کیا کرتی ہے ؟ :۔ ورزش پٹھوں کومضبوط، قوتِ برداشت میں اضافہ، دل کی دھڑکن کو بہتر، دمہ کے مرض کی شدت کو کم،کمر کو مضبوط، کمر کے درد کو کم،جسم کو متناسب اور رنگت میں نکھار پیدا کرتی ہے اور آپ کو پراعتماد اور بہتر انسان بناتی ہے۔ ﴿نوٹ:۔ ورزش کے دوران اگر آپ اللہ کا ذکر بھی ساتھ ساتھ کرتے جائیں تو توجہ (Concentration) آپکی ذیادہ مرکوز ہوگی اور یہ ذہن اور روح پر اچھا اثر ڈالے گی۔ (مجرب ہے)﴾ ٭ کھڑے ہو کر کرنے وا لی ورزشیں:۔ 1. ہاضمہ کی درستگی اور پیچش سے نجات کے لئے:۔ سیدھا کھڑے ہوکر دونوں پاؤں تقریباً 1 فٹ کھول دیں۔ بازو اوپر اٹھائیں اور پھر نیچے جھکتے ہوئے ہاتھوں سے پاؤں کے درمیان زمین کو چھوئیں۔ گھٹنوں میں خم نہ آنے دیں، پھر اوپر اٹھتے ہوئے پہلی حالت میں آجائیں۔ روزانہ یہ ورزش 10مرتبہ کریں۔ 2. پنڈلیوں کی رگوں اور کمر کی تکالیف کو دور کرنے کی ورزش :۔ سیدھا کھڑے ہوجائیں۔ پاؤں ملے ہوں۔ بازو پہلو کے ساتھ ہوں۔ دایاں گھٹنا اوپر کر کے دونوں ہاتھوں سے گھٹنا پکڑ کرپیٹ کی طرف کھینچیں۔ اس دوران جسم سیدھارہے۔ دائیں ٹانگ نیچے رکھنے کے بعد اسی طرح بائیں گھٹنا اوپر اٹھائیے اور پیٹ |
Book Name | بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی |
Writer | مولانا ریحان اکرم ، مولانا مشتاق احمد شاکر اور حکیم مولانا امان اللہ فیصل |
Publisher | نا معلوم |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 306 |
Introduction |