Maktaba Wahhabi

14 - 389
٭ کیا ان میں کوئی فرق اور امتیاز پایا جاتا ہے؟ ٭ ابن حزم رحمہ اللہ اور جمہور کےتصورات اجتہاد کے دلائل اورماخذ میں کیا فرق ہے؟ ٭ جمہور اہل علم اور امام ابن حزم رحمہ اللہ کے طریق اجتہاد میں سے کون سا اسلوب زیادہ مفید اور بہتر ہے؟ ٭ عصر حاضر میں ابن حزم رحمہ اللہ اور جمہور علما کے اجتہادی مناہج سے کیوں کر استفادہ کیا جاسکتا ہے ؟ تحقیق کا طریق کار (Research Methodology) تحقیق کے میدا ن میں تین اسالیب رائج ہیں:تنقیدی، تجزیاتی اور تقابلی۔ زیر نظر مقالہ میں تقابلی طریق تحقیق کو اختیار کیا گیا ہے یعنی امام ابن حزم رحمہ اللہ اور جمہور ائمہ مجتہدین کے تصوراتِ اجتہاد کا تقابل وموازنہ پیش کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ تجزیاتی اسلوب بھی برتا گیا ہے اور ہر ایک کی راے کا تحلیل و تجزیہ کیا گیا ہے؛ مختلف تصورات میں سے جو نظریہ مقالہ نگار کی نظر میں راجح ہے، دلائل کے ساتھ اس کو ترجیح دی ہے۔ اندازِ اندراج تحقیق ٭ حواشی اور حوالہ جات یونی ورسٹی کی طرف سے طے شدہ طریق کا ر کے مطابق درج کیے گئے ہیں۔ ٭ حوالہ جات میں پہلے مصنف کا نام، پھر کتاب کا نام، پھر کتاب کی جلداور صفحہ درج کیاگیا ہے؛متن میں مصنف کا نام آجائے تو حاشیہ میں اسے دوبارہ نہیں لکھا گیا۔ ٭ آیات کے حوالہ میں پہلے سورہ کانام،پھرنمبر،اورپھر کولن لگا کرآیت نمبردرج کیاگیا ہے جیسے البقرۃ2: 25 ٭ حدیث کے حوالے میں مُحقَّق(تحقیق شدہ) کتابوں کے لیے مصنف اور کتاب کے نام کے بعد حدیث نمبر درج کیاگیا ہے ۔ اگر کتاب مُحقَّق نہ ہو یا مُحقَّق نسخہ دست یاب نہ ہو تو پھر کتاب اور باب کا نام بھی درج کیاگیا ہے تاکہ متعلقہ حوالے تک رسائی آسان ہو۔ ٭ رسائل اور جرائد کا حوالہ دینے کے لیے یہ ترتیب ملحوظ رکھی گئی ہے: مصنف کا نام، مضمون کانام،لفظ مشمولہ لکھ کر رسالے یا اخبار کانام، جلد اور شمارہ نمبر یا تاریخ اشاعت ، ادارہ جس کے زیر انتظام اخبار یا رسالہ شائع ہوتا ہے۔ ٭ کتابیات یا مصادرومراجع میں حروف تہجی کی ترتیب سےپہلے مصنف کے نام کا معروف حصہ، پھر باقی نام اپنی ترتیب کے ساتھ درج کیا گیا ہے؛اس کے بعد کتاب کا نام، جلد نمبر، مطبع اور سنہ اشاعت درج کیا جائے گا۔ ٭ مقالے میں جو آیات و احادیث آئی ہیں ان کے لیے عربی کا نسبتاً موٹا فونٹ (Trade Arabic Bold) جب کہ باقی عربی عبارتوں کے لیے نسبتاًچھوٹا فونٹ (Trade Arabic ) استعمال کیا گیا ہے۔آیات کی عبارت کو احادیث سے ممیز کرنے کے لیے خاص قسم کے بریکٹ ﴿.....﴾ لگائے گئے ہیں۔ ٭ آخر میں موضوعات، کتب و رسائل، اشخاص اور اماکن (اگرہوں) کا اشاریہ دیا گیا ہے۔
Flag Counter