Maktaba Wahhabi

13 - 389
4. الاستصحاب وفاعليته في عملية الاجتهاد عند ابن حزم از حسن بن ابراہیم الھنداوی (ایم اے) 5. ابن حزم والأصول از عبد اللہ بن عبد اللہ الزاید (پی ایچ ڈی) 6. القياس والاستحسان عند ابن حزم الظاهري از محمد مهدی صالح جاسم(مقالہ ایم اے،بغداد یونی ورسٹی) واضح رہے کہ یہ مقالات انٹرنیٹ دست یاب نہیں ہیں اور نہ مقالہ نگار کی ان تک رسائی ہی ہو سکی ہے۔ 7. ڈاکٹر حمید اللہ عبد القادر نے امام ابن حزم رحمہ اللہ کے اقتصادی افکار پر ’الفكر الاقتصادی الإسلامي لدى الإمام ابن حزم‘کے زیر عنوان پنجاب یونی ورسٹی سے پی ایچ ڈی کا مقالہ تحریر کیا ہے۔اس میں امام صاحب کے اقتصادی افکار پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ امام ابن حزم رحمہ اللہ پر اردو زبان میں بہت ہی کم لکھا گیا ہے؛ ان کی چند ایک کتب کے تراجم ہوئے ہیں، مثلاً ’المحلیٰ‘ کا ترجمہ ہو چکا ہے۔ اسی طرح شیخ محمد ابو زہرہ کی کتاب ’الإمام ابن حزم، حياته وعصره ، أراءه و فقهه‘ بھی اردو میں منتقل ہو چکی ہے؛ اس میں اگرچہ امام صاحب کے فقہی اصولوں پر بحث کی گئی ہے لیکن وہ زیادہ تفصیلی نہیں اور نہ ہی اس میں دیگر ائمہ کے مناہج اجتہاد سے ان کے منہج کا تقابل کیا گیا ہے۔ شریعہ اکیڈمی، بین الاقوامی اسلامی یونی ورسٹی ، اسلام آباد نے قانون اسلامی کے اختصاصی مطالعہ کے تحت اصول فقہ کے جو تعارفی کتابچے شائع کیے ہیں، ان میں مختلف اسالیب اجتہاد کے تحت فقہ ظاہرہی کا بھی تذکرہ کیا ہے لیکن اس میں حد درجہ اجمال ہے اور ظاہری مکتب فکر کے اصول محض 35 صفحات میں بیان ہوئے ہیں۔ مقاصد تحقیق (Research Objectives) زیر نظر موضوع پر مقالہ تحریر کرنے سے درج ذیل مقاصد کا حصول مقصود ہے: 1. امام ابن حزم رحمہ اللہ کے منہج اجتہاد کو اجاگر کرنا۔ 2. جمہور علما کے نظریۂ اجتہاد سے اس کا تقابلی جائزہ پیش کرنا تاکہ ان کا فقہی اسلوب اور تخریج و استنباطِ مسائل میں ان کا طریق کار نمایا ں ہوسکے۔ 3. دونوں کے تقابل سے اجتہاد کے ایسے اصول اخذ کرنا جن سے عصر حاضر میں استفادہ کیا جا سکے۔ 4. عصر حاضر کے اجتہادی مسائل کے حل پر مبنی آفاقی فقہ کے اصولوں کو منظر عام پر لانا۔ 5. مختلف فقہی مدارس فکر کے مابین ہم آہنگی کی راہ ہموار کرنا۔ بنیادی سوال (Basic Question) موضوع سے متعلق بنیادی سوال کے اہم نکات درج ذیل ہیں: ٭ امام ابن حزم رحمہ اللہ اور جمہور علما کے تصورات اجتہاد کیا ہیں؟
Flag Counter