Maktaba Wahhabi

216 - 260
پڑھاجاتا۔ جس سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات پائی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے دوبار قرآن مجید ختم کیا گیا۔ اسی طرح ہر سال آپ دس دن کا اعتکاف فرماتے لیکن جس سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات پائی اس سال بیس یوم کا اعتکاف فرمایا۔ ‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 272: قیام اللیل کے دوران میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سورہ مائدہ کی ایک ہی آیت باربار تلاوت فرماتے رہے حتی کہ فجر ہوگئی۔ عَنْ اَبِیْ ذَرٍّ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَامَ النَّبِیُّا حَتّٰی اِذَا اَصْبَحَ بِاٰ یَۃٍ وَالْاٰیَۃُ ﴿ اِنْ تُعَذِّبْہُمْ فَاِنَّہُمْ عِبَادُکَ وَ اِنْ تَغْفِرْلَہُمْ فَاِنَّکَ اَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ ﴾ (118:5)۔ رَوَاہُ النِّسَائِیُّ[1] (حسن) حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم قیام اللیل کے لئے کھڑے ہوئے اور ایک ہی آیت پڑھتے پڑھتے صبح کردی وہ آیت یہ تھی ﴿اِنْ تُعَذِّبْہُمْ فَاِنَّہُمْ عِبَادُکَ وَ اِنْ تَغْفِرْلَہُمْ فَاِنَّکَ اَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمِ﴾ (118:5) ترجمہ : ’’اگر تو انہیں عذاب دے تو وہ تیرے بندے ہیں اور اگر انہیں معاف فرمادے تو تو غالب اور حکمت والا ہے۔‘‘(سورہ مائدہ، آیت118) اسے نسائی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 273: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے قرآن مجید سنا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے آنسو بہنے لگے۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ لِیَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم ((اِقْرَأْ عَلَیَّ )) قُلْتُ : اَقْرَأُ عَلَیْکَ وَ عَلَیْکَ اُنْزِلَ ؟ قَالَ (( فَاِنِّیْ اُحِبُّ اَنْ اَسْمَعَہٗ مِنْ غَیْرِیْ فَقَرَأْتُ عَلَیْہِ سُوْرَۃَ النِّسَائِ حَتّٰی بَلَغْتُ ﴿ فَکَیْفَ اِذَا جِئْنَا مِنْ کُلِّ اُمَّۃٍ بِشَہِیْدٍ وَّ جِئْنَا بِکَ عَلٰی ہٰؤُلٓاَئِ شَہِیْدًا﴾ (41:4) قَالَ : اَمْسِکْ )) فَاِذَا عَیْنَاہُ تَذْرِفَانِ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے حکم دیا ’’مجھے قرآن سناؤ۔‘‘ میں نے عرض کیا ’’کیا میں آپ کو سناؤں ، حالانکہ آپ پر تو نازل ہوا ہے؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’میں دوسروں سے قرآن مجید سننا پسند کرتا ہوں۔‘‘ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سورہ نساء پڑھنی شروع کی۔
Flag Counter