Maktaba Wahhabi

215 - 260
کرتے ہوئے کہتاہے)میں نے گھوڑالیااس پر سوارہوا اور سرپٹ دوڑانے لگاحتی کہ میں ان کے (یعنی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور ابوبکر رضی اللہ عنہ )کے قریب پہنچ گیااچانک میرے گھوڑے نے ٹھوکر کھائی اور میں گر پڑا، میں کھڑا ہوا اور ترکش کی طرف ہاتھ بڑھاتے ہوئے تیر لیااور فال نکالی کہ میں ان لوگوں کو نقصان پہنچاسکتاہوں یا نہیں؟ فال میری مرضی کے برعکس تھی لہٰذامیں اپنے گھوڑے پر سوار ہوگیااوراور فال کی خلاف ورزی کرنے لگا پھر میں ان کے اتنا قریب پہنچ گیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قرآن مجید پڑھنے کی آواز سنی رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم (تلاوت میں مشغول تھے اور)ادھرادھرنہیں دیکھتے تھے البتہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ باربار(بے چینی سے) ادھر ادھر دیکھتے تھے۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیاہے۔ مسئلہ 269: دوران سفر بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم قرآن مجید کی تلاوت فرماتے رہتے تھے۔ وضاحت : حدیث مسئلہ نمبر64 کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ 270: رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سونے سے قبل سورہ بنی اسرائیل،سورہ السجدہ ،سورہ الزمر، سورہ ملک ،مسبحات، سورہ اخلاص،سورہ الفلق،سورہ الناس کی تلاوت فرمایا کرتے تھے۔ وضاحت : احادیث بالترتیب مسئلہ 152/163/169/205 کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ 271: رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان المبارک میں ہر سال قرآن مجید جبریل امین علیہ السلام کو سنایا کرتے تھے،سال وفات آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو مرتبہ حضرت جبرائیل علیہ السلام کو قرآن مجید سنایا۔ عَنْ أَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : کَانَ یُعْرَضُ عَلَی النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم الْقُرْآنُ فِیْ کُلَّ عَامٍ مَرَّۃً فَعُرِضَ عَلَیْہِ مَرَّتَیْنِ فِی الْعَامِ الَّذِیْ قُبِضَ فِیْہِ وَ کَانَ یَعْتَکِفُ کُلَّ عَامٍ عَشْرَۃَ اَیَّامٍ فَاعْتَکَفَ عِشْرِیْنَ یَوْمًا فِی الْعَامِ الَّذِیْ قُبِضَ فِیْہِ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ [1] حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ہر سال (رمضان میں) ایک بار قرآن
Flag Counter