Maktaba Wahhabi

240 - 260
مسئلہ 316: قرآن مجید کا علم حاصل کرنے کے بعد اسے ترک کرنے یااس پر عمل نہ کرنے والے کا سر جہنم میں باربار پتھر سے کچلا جائے گا۔ عَنْ سُمْرَۃَ بْنِ جُنْدُبٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم مِمَّا یُکْثِرُ اَنْ یَقُوْلَ لِاَصْحَابِہٖ ث ((ہَلْ رَاَی اَحَدٌ مِنْکُمْ مِنْ رُؤْیَا؟ )) قَالَ : فَیَقُصُّ عَلَیْہِ مَنْ شَائَ اللّٰہُ اَنْ یَّقُصَّ وَاِنَّہٗ قَالَ ((ذَاتَ غَدَاۃٍ اِنَّہٗ اَتَانِی اللَّیْلَۃَ آتِیَانِ وَاِنَّہُمَا ابْتَعَثَانِیْ وَاِنَّہُمَا قَالاَ لِیْ اِنْطَلِقْ وَاِنِّیْ اِنْطَلَقْتُ مَعَہُمَا وَاِنَّا اٰتَیْنَا عَلٰی رَجُلٍ مُضْطَجِعٍ وَاِذَا آخَرُ قَائِمٌ عَلَیْہِ بِصَخْرَۃٍ وَاِذَا ہُوْ یَہْوِیْ بِالصَّخْرَۃِ لِرَاْسِہٖ فَیَثْلَغُ رَاْسَہٗ فَیَتَہدْ ہَدُ الْحَجَرُ ہٰہُنَا فَیَتْبَعُ الْحَجَرَ فَیَاْخُذُہٗ فَلاَ یَرْجِعُ اِلَیْہِ حَتّٰی یَصِحَّ رَاْسُہٗ کَمَا کَانَ ثُمَّ یَعُوْدُ عَلَیْہِ فَیَفْعَلُ بِہٖ مِثْلَ مَا فَعَلَ الْمَرَّۃَ الْاُوْلٰی قَالَ قُلْتُ لَہُمَا سُبْحَانَ اللّٰہِ مَا ہٰذَانِ؟ قال : قَالاَ لِیْ فَاِنَّہُ الرَّجُلُ یَأْخُذُ الْقُرْآنَ فَیَرْفُضُہٗ وَ یَنَامُ عَنِ الصَّلاَۃِ الْمَکْتُوْبَۃِ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اکثر اوقات (نماز فجر کے بعد)صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے دریافت فرماتے’’کسی نے کوئی خواب دیکھاہے؟‘‘پھر اللہ تعالیٰ کے حکم سے کوئی آدمی اپنا خواب بیان کرتا (تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کی تعبیر فرماتے)ایک روز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا خواب یوں بیان فرمایا’’گذشتہ روز میرے پاس دو(فرشتے)آئے انہوں نے مجھے اٹھایا اور کہا’’چلو!‘‘میں ان کے ساتھ ہولیا،ہمارا گزر ایک ایسے آدمی پر ہواجو پہلو کے بل لیٹا ہواتھااور ایک دوسرا آدمی(فرشتہ)اس کے سر پر پتھر لئے کھڑاتھافرشتہ پتھر اس کے سر پر مارتا اور اس کا سر کچل دیتا، پتھر لڑھک کر ایک طرف چلا جاتا، فرشتہ پتھر لینے جاتاہے تو اس کی واپسی تک اس شخص کا سر پہلے کی طرح بالکل صحیح سالم ہوجاتا۔ فرشتہ پھر پتھر مارکر اس کا سر کچل دیتا۔‘‘ (ایسا مسلسل ہورہاتھا)میں نے ان سے پوچھا’’سبحان اللہ!یہ کون لوگ ہیں؟‘‘ میرے ساتھ فرشتوں نے جواب دیا’’یہ وہ آدمی ہے جس نے قرآن حاصل کیاپھر اسے چھوڑ دیااور فرض نماز (عشاء) پڑھے بغیر سوجاتاتھا۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیاہے۔ وضاحت : قرآن مجید حاصل کرنے او رپھر اسے چھوڑ دینے سے مراد قرآن مجید کا علم حاصل کرکے اس پر عمل نہ کرنا بھی ہے اور قرآن مجید یاد کرکے اس کوبھلا دینا بھی ہے۔ واللہ اعلم بالصواب!
Flag Counter