Maktaba Wahhabi

241 - 260
عِقَابُ مَنْ قَالَ فِی الْقُرْآنِ بِرَأْیِہٖ اپنی رائے سے قرآن مجید کی تفسیر کرنے کی سزا مسئلہ 317: قرآن مجید کے حوالہ سے کوئی ایسی بات کہناجوشریعت کا مطلوب اور منشا نہ ہو،جہنم کا سزاوار بنادیتاہے۔ ﴿ اِنَّ الَّذِیْنَ یُلْحِدُوْنَ فِیْ اٰیٰتِنَا لاَ یَخْفَوْنَ عَلَیْنَا اَفَمَنْ یُلْقٰی فِی النَّارِ خَیْرٌ اَمْ مَّن یَاْتِیْ اٰمِنًا یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ اعْمَلُوْا مَا شِئْتُمْ اِنَّہٗ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِیْرٌ،﴾(40:41) ’’بے شک وہ لوگ جو ہماری آیات میں تحریف کرتے ہیں وہ ہم سے مخفی نہیں۔ بھلا جو شخص آگ میں ڈالاجانے والا ہے، اچھا ہے یا وہ جو قیامت کے روز امن کے ساتھ آنے والا ہے؟ تم جو چاہو کرو(لیکن یاد رکھو) جو کچھ تم کررہے ہو اللہ اسے یقینا دیکھنے والا ہے۔ (سورہ حٰم السجدہ، آیت نمبر40) مسئلہ 318: قرآنی آیات کی من مانی تفاسیر کرنے والے اللہ کے غضب میں مبتلا ہوں گے۔ ﴿الَّذِیْنَ یُجَادِلُوْنَ فِیْٓ اٰیٰتِ اللّٰہِ بِغَیْرِ سُلْطٰنٍ اَتٰہُمْ کَبُرَ مَقْتًا عِنْدَ اللّٰہِ وَ عِنْدَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا کَذٰلِکَ یَطْبَعُ اللّٰہُ عَلٰی کُلِّ قَلْبِ مُتَکَبِّرٍ جَبَّارٍ،﴾(35:40) ’’وہ لوگ جو اللہ کی آیات میں جھگڑا کرتے ہیں بغیر اس کے کہ ان کے پاس کوئی دلیل آئی ہو، ان کا جھگڑا اللہ تعالیٰ کے نزدیک اور اہل ایمان کے نزدیک سخت غصہ دلانے والا ہے۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ ہر متکبر و جبار کے دل پر ٹھپہ لگا دیتا ہے۔‘‘ (سورہ المؤمنون، آیت نمبر35) مسئلہ 319: قرآن مجید کے اصل مدعا کو نظر انداز کرکے غلط معنی پہنانا اسلاف کی تفسیر سے ہٹ کر نئے نئے نکات پیدا کرنا، سیاق و سباق سے الگ
Flag Counter