Maktaba Wahhabi

248 - 260
رہے اور جھوٹی توقعات (اسلام اور مسلمانوں کو مٹانے کی)تمہیں فریب دیتی رہیں یہاں تک کہ اللہ تعالٰی کا فیصلہ (یعنی موت)آگیا،آخر وقت تک وہ بڑا دھوکہ باز (یعنی شیطان)تمہیں اللہ تعالیٰ کے معاملے میں دھوکا دیتا رہا لہٰذا آج نہ تم سے کوئی فدیہ قبول کیا جائے گااور نہ کافروں سے،تمہارا ٹھکانا جہنم ہے وہی جہنم تمہاری ساتھی ہے اور بدترین انجام۔‘‘ (سورہ حدید،آیت 13-15) ﴿ اَلْقِیَا فِیْ جَہَنَّمَ کُلَّ کَفَّارٍ عَنِیْدٍ، مَّنَّاعٍ لِّلْخَیْرِ مُعْتَدٍ مُّرِیْبٍ، ﴾(50: 24-25) ’’ڈال دو جہنم میں ہر بڑے کافر کو جو حق سے عناد رکھتا تھا ، خیر سے روکنے والا ، حد سے گزرنے والا اور شک میں پڑنے والا تھا۔‘‘ (سورہ ق ، آیت نمبر24-25) مسئلہ 329: قرآن مجید میں شک کرنے والوں کو اللہ تعالیٰ گمراہی میں مبتلا کردیتے ہیں۔ ﴿ کَذٰلِکَ یُضِلُّ اللّٰہُ مَنْ ہُوَ مُسْرِفٌ مُّرْتَابُ، ﴾(34:40) ’’اس طرح اللہ گمراہ کرتا ہے ہر اس شخص کو جو حد سے بڑھنے والا او رشک میں پڑنے والا ہو۔‘‘ (سورہ المؤمن ، آیت نمبر34) مسئلہ 330: قرآن مجید میں شک کرنے والے قیامت کے روز ایمان لانا چاہیں گے لیکن انہیں ایمان لانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ﴿ وَ حِیْلَ بَیْنَہُمْ وَ بَیْنَ مَا یَشْتَہُوْنَ کَمَا فُعِلَ بِاَشْیَاعِہِمْ مِّنْ قَبْلُ ط اِنَّہُمْ کَانُوْا فِیْ شَکٍّ مُّرِیْبٍ، ﴾(54:34) ’’قیامت کے روز ان (شک میں پڑنے والوں) کے درمیان اور ان کی خواہشات کے درمیان اس طرح پردہ حائل کردیا جائے گا جیسے ان سے پہلوں کے درمیان حائل کیا گیا کیونکہ یہ سخت شک اور تردد میں پڑے ہوئے تھے۔‘‘ (سورہ سبا، آیت نمبر54)
Flag Counter