Maktaba Wahhabi

132 - 260
اَحْکَامُ سَجَدَۃِ التِّلاَوَۃِ سجدہ تلاوت کے احکام مسئلہ 83: سجدہ تلاوت کی فضیلت۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم اِذَا قَرَئَ ابْنُ آدَمَ السَّجْدَۃَ فَسَجَدَ اِعْتَزَلَ الشَّیْطَانُ یَبْکِیْ یَقُوْلُ یَا وَیْلَہٗ اُمِرَ ابْنُ آدَمَ بِالسُّجُوْدِ فَسَجَدَ فَلَہُ الْجَنَّۃُ وَاُمِرْتُ بِالسُّجُوْدِ فَاَبَیْتُ فَلِیَ النَّارُ۔ رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ[1] (صحیح) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’جب ابن آدم سجدہ تلاوت کی آیت پڑھتا ہے اور سجدہ کرتاہے تو شیطان روتا ہوادورہٹ جاتاہے ‘‘اور کہتاہے’’ افسوس!ابن آدم کو سجدہ کا حکم دیا گیا اس نے سجدہ کیا اس کے لئے جنت ہے،مجھے سجدے کا حکم دیا گیا تو میں نے انکار کیا اب میرے لئے جہنم ہے۔‘‘اسے ابن ماجہ نے روایت کیاہے۔ مسئلہ 84: قراء ت کے دوران سجدہ کی آیت آئے، تو تلاوت کرنے اور سننے والوں کے لئے سجدہ کرنا مستحب ہے۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم کَانَ یَقْرَأُ الْقُرْآنَ فَیَقْرَأُ سُوْرَۃً فِیْہَا سَجْدَۃٌ فَیَسْجُدُ وَ نَسْجُدُ مَعَہٗ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2] حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قرآن پڑھتے ہوئے سجدہ کی آیت پر آتے تو سجدہ کرتے اور ہم بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سجدہ کرتے۔ ‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 85: سجدہ تلاوت کے لئے باوضو ہونا افضل ہے ، ضروری نہیں۔
Flag Counter