Maktaba Wahhabi

217 - 260
جب میں اس آیت پر پہنچا ﴿ فَکَیْفَ اِذَا جِئْنَا مِنْ کُلِّ اُمَّۃٍ شَہِیْدٍ وَّ جِئْنَا بِکَ عَلٰی ہٰؤُلٓاَئِ شَہِیْدًا﴾ (41:4)ترجمہ : ’’کیا حال ہوگا اس وقت جب ہم ہر امت سے ایک گواہ لائیں گے اور اس امت پر گواہی دینے کے لئے آپ کو لائیں گے۔‘‘ (سورہ نساء ، آیت 41)تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’عبداللہ! بس کرو۔‘‘ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 274: رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تلاوت قرآن میں سب سے زیادہ خوش الحان تھے۔ عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَرَأَ فِیْ الْعِشَائِ بِالتِّیْنِ وَالزَّیْتُوْنِ فَمَا سَمِعْتُ اَحَدًا اَحْسَنَ صَوْتًا مِنْہُ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں’’ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو عشاء کی نماز میں سورہ تین پڑھتے ہوئے سناہے میں نے ایسا خوش الحان کسی کو نہیں پایا۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیاہے۔ مسئلہ 275: صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی خوبصورت آوازوں میں تلاوت قرآن سن کرآپ صلی اللہ علیہ وسلم بہت خوش ہوتے اللہ تعالیٰ کی حمدوثناء کرتے اور صحابہ کرا م رضی اللہ عنہم کی حوصلہ افزائی فرماتے۔ وضاحت : حدیث مسئلہ نمبر 287-292 کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ 276: قیامت کے ذکروالی سورتوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو وقت سے پہلے بوڑھا کر دیا۔ وضاحت : حدیث مسئلہ نمبر151 کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ 277: رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم قیام اللیل میں لمبی قراء ت فرماتے حتی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قدم مبارک سوج جاتے۔ عَنِ الْمُغِیْرَۃِ بْنِ شُعْبَۃَ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم صَلّٰی حَتّٰی انْتَفَخَتْ قَدَمَاہُ فَقِیْلَ لَہٗ اَتَکَلَّفُ ہٰذَا
Flag Counter